1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بوکو حرام نے چیبوک سے اغواء کی گئیں 82 طالبات کو چھوڑ دیا

افسر اعوان (AFP, AP, RT)
7 مئی 2017

نائجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکوحرام نے تین برس قبل چیبوک سے اغواء کی گئی طالبات میں سے مزید 82 کو چھوڑ دیا ہے۔ اس گروپ نے 2014ء میں 276 اسکول کی طالبات کو اغواء کر لیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2cXmw
US-Fotojournalistin Stephanie Sinclair
تصویر: Stephanie Sinclair

بوکوحرام کی طرف سے تین برس قبل یرغمال بنائی گئی طالبات میں 82 کو رہا کرنے کی تصدیق نائجیریا کے میڈیا کے علاوہ ایک سینیئر حکومتی وزیر کی طرف سے بھی کر دی گئی ہے۔

چیبوک سے اغواء کی گئیں طالبات کی رہائی کے لیے چلائی جانے والی مہم ’’برِنگ بیک آور گرلز‘‘ یعنی ہماری لڑکیوں کو واپس لاؤ کے بانیوں میں سے ایک بُوکی شونیبارے کے مطابق، ’’یہ بہت ہی خوش کن خبر ہے کہ ہماری 80 سے زائد لڑکیاں واپس آ رہی ہیں۔ یہ ان لڑکیوں کے والدین، چیبوک کے عوام اور ان کے رشتتہ داروں اور دوستوں کے لیے خوشی کی خبر ہے اور ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘

Nigeria Protest Boko Haram Entführung 26.5.2014
تصویر: picture-alliance/AP Photo

نائیجریا کے شہر چیبوک سے دو سو زائد اسکول کی طالبات کے اغواء کی خبر نے دنیا بھر کو دہلا دیا تھا۔ ان کی رہائی کے لیے چلائی جانے والی مہم میں سابق امریکی خاتون اول مشیل اوباما بھی شریک تھیں۔

 14 اپریل 2014ء بوکوحرام کے عسکریت پسندوں نےاسکول کی 276  طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔ ان میں سے 50 طالبات فوری طور پر ان کے چُنگل سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔ تاہم اس گروپ نے گزشتہ برس اکتوبر میں 21 طالبات  رہا کیا تھا۔ رواں برس اپریل میں نائجیریا کے صدر محمد بخاری نے کہا تھا کہ حکومت یرغمال طالبات کو چھڑانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

Nigeria Chibok-Mädchen in Abuja
بوکوحرام نے گزشتہ برس اکتوبر میں 21 طالبات  رہا کیا تھاتصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Aghaeze/

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر محمد بخاری نے کہا ہے کہ وہ شدت پسندوں کے چنگل سے رہائی پانے والی ان 82 طالبات سے ملاقات کریں گے۔ اس حوالے سے صدارتی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر بخاری دارالحکومت ابوجا میں ان طالبات کا استقبال کریں گے۔

صدر محمد بخاری کی طرف سے جاری کردہ اس بیان کے مطابق ان طالبات کو گرفتار شدہ مشتبہ عسکریت پسندوں کے بدلے رہائی دلائی گئی ہے۔ ہفتے کے روز رہائی پانے والی 82 طالبات کے بعد اب 113 طالبات اس شدت پسند گروپ کے قبضے میں رہ گئی ہیں۔