1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں کی تصاویر فیس بک پر شائع نہ کریں، جرمن پولیس کا انتباہ

مقبول ملک14 اکتوبر 2015

جرمن پولیس نے فیس بک پر اپنے بچوں کی تصاویر شائع کرنے والے صارفین کو فوری انتباہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عام شہری سوشل میڈیا پر اپنے بچوں کی تصاویر اس طرح شائع نہ کریں کہ انہیں ہر کوئی دیکھ سکتا ہو۔

https://p.dw.com/p/1Gnqc
Symbolbild Cybermobbing
تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن دارالحکومت برلن سے بدھ چودہ اکتوبر کے روز موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ یہ اپیل سب سے زیادہ آبادی والے جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے شہر ہاگن کی پولیس کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔

اپنی اس تنبیہ میں پولیس نے کہا ہے، ’’ہو سکتا ہے کہ عام والدین اپنے بچوں کی جو تصاویر بہت خوبصورت اور معصومیت کی مظہر سمجھ کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں، چند سال بعد یہی بچے اپنی ان تصویروں کو اپنے لیے بہت زیادہ شرمندگی اور پریشانی کا باعث سمجھیں۔‘‘

اپنی اس وارننگ کی وضاحت کرتے ہوئے ہاگن کی پولیس نے کہا ہے، ’’بچوں کے بھی ان کی نجی زندگی کو خفیہ رکھے جانے سے متعلق ذاتی حقوق ہوتے ہیں، جن کا احترام کیا جانا چاہیے۔ یہ بھی عین ممکن ہے کہ مستقبل میں کسی وقت ایسی تصاویر بچوں کو تشدد یا جنسی حملوں کا نشانہ بنانے والے مجرمانہ ذہنیت کے حامل افراد کے ہاتھ لگ جائیں اور وہ ان کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کریں۔‘‘

ہاگن پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق یہ تنبیہ جاری کیے جانے کے بعد، جب اس بارے میں منگل کے روز پہلی بار پولیس کا ایک تنبیہی پیغام فیس بک پر پوسٹ کیا گیا تھا، یہ پوسٹ آج بدھ کے دن تک کم از کم ایک لاکھ سے زائد مرتبہ شیئر کی جا چکی تھی اور اسے سات ملین سے زائد فیس بک صارفین دیکھ چکے تھے۔

پولیس کے ترجمان ٹینو شیفر نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس بتایا کہ اگر صارفین اپنے بچوں کی تصاویر فیس بک پر پوسٹ کرنا چاہیں بھی تو انہیں کم از کم یہ ضرور کرنا چاہیے کہ وہ فیس بک پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز ایسی رکھیں کہ ان تصاویر کو محض اہل خانہ اور قریبی رشتے دار ہی دیکھ سکیں اور یہ تصاویر اجنبیوں کی نظروں سے محفوظ رہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید