1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بڑا خطرہ مہاجرین نہیں ’اسلامک اسٹیٹ‘ ہے، یورپی عوام کی رائے

عاطف توقیر14 جون 2016

ایک تازہ عوامی جائزے کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ یورپی شہریوں کی رائے میں دہشت گرد گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘، موسمیاتی تبدیلیاں اور عالمی اقتصادی عدم استحکام اس وقت یورپ کو درپیش مہاجرین کے بحران سے زیادہ بڑے خطرات ہیں۔

https://p.dw.com/p/1J6CB
Beglien Polizei bei einem anti-Terror-Einsatz in Brüssel
تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/L. Durule

پِیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے کرائے گئے اس عوامی جائزے میں دس یورپی ممالک میں عوام سے ان کی رائے لی گئی۔ اس جائزے کے مطابق یورپی شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شدت پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔ اس جائزے میں بتایا گیا ہے کہ 93 فیصد ہسپانوی اور 91 فیصد فرانسیسی شہریوں نے اس دہشت گرد گروہ کو ’اہم خطرہ‘ قرار دیا۔

پِیو ریسرچ سینٹر کے مطابق عوام سے اس سلسلے میں اپریل میں رائے طلب کی گئی تھی، جب اسی تنظیم کے حامی عسکریت پسندوں نے برسلز کے ہوائی اڈے اور ایک میٹرو اسٹیشن پر بم حملے کر کے 32 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

اس عوامی جائزے کے نتائج امریکی شہر اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں کے ایک نائٹ کلب میں فائرنگ کے واقعے میں 49 افراد کی ہلاکت کے افسوسناک واقعے کے ایک روز بعد جاری کیے گئے۔

اس جائزے کے مطابق مہاجرین کے بحران سے شدید متاثرہ ملک یونان میں عوام کی نگاہ میں مہاجرین سے بہت زیادہ بڑا مسئلہ عالمی اقتصادی عدم استحکام کا ہے۔ 95 فیصد یونانی شہریوں نے اپنے ملک کے لیے سب سے بڑا خطرہ ممکنہ کساد بازاری اور اقتصادی عدم استحکام کو قرار دیا۔ یونان گزشتہ کئی برسوں تک انتہائی کساد بازاری کا شکار رہنے کے بعد اب رفتہ رفتہ معاشی بہتری کی جانب گامزن ہے۔

Belgien EU-Flagge als Symbol der Solidarität
یورپی عوام مہاجرین سے بڑا خطرہ اسلامک اسٹٰیٹ اور اقتصادی صورت حال ہےتصویر: DW/D. Regev

اس جائزے میں بتایا گیا ہے کہ ان تمام دس یورپی ممالک میں عوام کی بڑی تعداد نے موسمیاتی تبدیلیوں کو بھی ایک اہم اور بڑا خطرہ قرار دیا۔

جائزے میں مہاجرین کے بحران پر یورپی عوام میں پائی جانے والی مختلف اور متضاد آراء کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس جائزے کے مطابق پولینڈ میں 73 فیصد عوام نے جنگ زدہ ممالک شام اور عراق سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کو خطرہ قرار دیا۔ اسی تعداد میں عوام نے ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو بھی خطرہ گردانا۔

یورپی یونین کی رکن ریاستوں میں سے فی کس تناسب کے اعتبار سے سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دینے والے ممالک جرمنی اور سویڈن میں تاہم بالترتیب 31 اور 24 فیصد عوام نے مہاجرین کو خطرہ قرار دیا۔

اس جائزے میں مزید بتایا گیا ہے کہ دس یورپی ممالک میں کرائے گئے اس سروے میں قریب ایک تہائی افراد نے روس کے ساتھ کشیدگی اور چین کے بہ طور عالمی طاقت ابھرنے کو بھی بڑے خطرات جانا۔

پولینڈ میں 71 فیصد افراد نے روس کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔ یہ تعداد اٹلی، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے عوام کی روس کے بارے میں رائے کے مقابلے میں دگنا بنتی ہے۔