1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ‌خاتون کی بھوک ‌ہڑتال کے دس سال مکمل

4 نومبر 2010

بھارتی شمال مشرقی ریاست منی پور میں مسلح دستوں کو بہت زیادہ اختیارات دینے والے انسداد دہشت گردی کے قانون کے خلاف ایک ‌خاتون کی مسلسل بھوک ہڑتال کو جعمرات کے روز ٹھیک 10 برس مکمل ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/PyHT
منی پور میں عسکریت پسندی کی وجہ سے بہت بڑی تعداد میں سکیورٹی دستے تعینات ہیںتصویر: Fotoagentur UNI

اروم شرمیلا نامی اس خاتون کو اس کے حامی آئرن لیڈی یعنی ایک آہنی خاتون قرار دیتے ہیں۔ شرمیلا کا مطالبہ ہے کہ حکومت انسداد دہشت گردی کے اس متنازعہ قانون کو منسوخ کرے، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ شک کی بنیاد پرکسی بھی مشتبہ عسکریت پسند کو نہ صرف گرفتار کرسکتے ہیں بلکہ اسے گولی بھی مار سکتے ہیں۔

Indien: Tipaimukh Damm
بھارتی ریاست منی پور قدرتی حسن اور معدنی ذخائر سے مالا مال ہےتصویر: Bdnews24.com

گزشتہ 10 سالوں سے بھوک ہڑتال پر رہنے والی یہ بھارتی شہری خودکشی کی کوشش کے الزام میں منی پور کے ریاستی حکام کی تحویل میں ہے اور کئی سالوں سے اسے ایک ہسپتال میں مصنوعی طریقے سے ناک کے ذریعے خوراک دےکر زندہ رکھا جا رہا ہے۔

شرمیلا کے بھائی اروم سنگھا جیت کا کہنا ہے کہ اس کی باہمت بہن اس وقت تک اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا عزم رکھتی ہے جب تک آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ منسوخ نہیں کیا جاتا ۔

شرمیلا نے اپنی احتجاجی بھوک ہڑتال کا آغاز اس وقت کیا تھا جب چار نومبرسن2000 میں ایک بس اسٹاپ پر سرکاری دستوں نے فائرنگ کر کے دس شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ بعد ازاں یہ کہا گیا تھا کہ ہلاک شدگان مشتبہ عسکریت پسند تھے۔

بھارت کی پڑوسی ملک میانمار کے ساتھ سرحد سے ملحقہ ریاست منی پور میں کئی علحیدگی پسند گروپ اور شدت پسند جماعتیں اس ریاست کی بھارت سے مکمل آزادی یا خودمختاری کے مطالبے کر رہی ہیں۔ منی پور کی مجموعی آبادی دو ملین کے قریب ہے۔

رپورٹ : عنبرین فاطمہ

ادارت : مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں