بھارتی ریستوراں میں گیس سلینڈر پھٹنے سے بیاسی افراد ہلاک
12 ستمبر 2015نئی دہلی سے ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق دھماکا اتنا طاقتور تھا کہ اس کی وجہ سے نہ صرف اس ریستوراں کی عمارت پوری طرح تباہ ہو گئی بلکہ کئی قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ایک اعلٰی پولیس اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ سانحہ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع جھابوآ کے قصبے پیتلاواڑ میں ایک ایسے ریستوراں میں صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب پیش آیا، جہاں اس وقت بیسیوں کی تعداد میں سرکاری ملازمین اور اسکولوں کے بچے ناشتہ کر رہے تھے۔
جھابوآ میں ڈسٹرکٹ پولیس کی اضافی سپرنٹنڈنٹ سیما الاوا نے تصدیق کی کہ آخری خبریں آنے تک اس ریستوراں کے ملبے اور اس سے ملحقہ عمارتوں سے کم از کم بھی 62 لاشیں نکالی جا چکی تھیں اور 20 لاشوں کی ملبے کے نیچے موجودگی کا پتہ چلایا جا چکا تھا جبکہ امدادی کارکن وہاں ممکنہ طور پر مارے جانے والے دیگر افراد اور زخمیوں کی تلاش ابھی تک جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سیما الاوا نے مزید بتایا کہ اس دھماکے میں انسانی ہلاکتوں کی تعداد اس لیے بھی زیادہ رہی کہ یہ ریستوراں ایک بہت گنجان آباد علاقے میں تھا اور وہاں صبح سویرے ہی سے گاہکوں کا ہجوم لگا رہتا تھا اور آج صبح بھی صورت حال معمول سے مختلف نہیں تھی۔
اس سانحے کی بھارتی ٹیلی وژن اداروں کی طرف سے نشر کردہ فوٹیج کے مطابق حادثے کے بعد اس ریستوراں کی جگہ پر اور اس کے ارد گرد کی گلیوں میں بہت سی انسانی لاشیں اور جسمانی اعضاء بکھرے ہوئے دیکھے جا سکتے تھے جبکہ دھماکہ اتنا تباہ کن تھا کہ اس کی وجہ سے لگنے والی آگ کے نتیجے میں قریب کھڑی بہت سی گاڑیاں بھی جل گئیں۔
بھارت میں گھروں اور دکانوں میں استعمال ہونے والے گیس کے سلینڈر پھٹنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں کیونکہ وہاں اس بارے میں سیفٹی معیارات تسلی بخش نہیں ہیں تاہم ایسے حادثات میں اتنے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتا ہے۔