1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی شیلنگ، تین فوجی مارے گئے، پاکستانی فوج

14 فروری 2017

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں تین پاکستانی فوجی مارے گئے ہیں۔ یہ بات پاکستانی فوج کی جانب سے آج منگل 14 فروری کو بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2XVy4
Indische Soldaten im Grenzgebiet zwischen Pakistan und Indien
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Channi Anand

پاکستانی فوجیوں کو لائن آف کنٹرول پر بھمبر سیکٹر کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ لائن آف کنٹرول پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کشمیر کے خطے کو دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان عملی سرحد ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’لائن آف کنٹرول پر بھمبھر کے قریب تھوب سیکٹر میں شدید زخمی ہونے والے تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔‘‘ تاہم فوج کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

Indien Kaschmir Konflikt Symbolbild
گزشتہ برس بھارتی زیرانتظام کشمیر میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے کیے گئےتصویر: Reuters/D. Ismail

بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاکستانی  فوجیوں کی ہلاکت کا یہ واقعہ بھارتی زیرانتظام کشمیر میں مشتبہ عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان ہونے والی ایک مسلح جھڑپ کے نتیجے میں آٹھ افراد کی ہلاکت کے ایک روز بعد پیش آیا۔

Karte Region Kaschmir DEU

1947ء میں برطانیہ سے آزادی اور برصغیر کی تقسیم کے وقت سے کشمیر کا خطہ بھارت اور پاکستان میں منقسم ہے۔ جوہری طاقت رکھنے والے دونوں ہمسایہ ممالک اس مکمل خطے پر اپنے حق کا دعوٰی کرتے ہیں۔

گزشتہ برس جون میں ایک علیحدگی پسند نوجوان کمانڈر کی بھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد بھارتی زیرانتظام کشمیر میں بھارت سے علیحدگی کے لیے پورے خطے میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ اور پیلٹ گنوں کے استعمال کے باعث ایک سو کے قریب کشمیری ہلاک ہو گئے تھے جبکہ سینکڑوں کشمیری شدید زخمی یا نابینا ہو گئے تھے۔

گزشتہ برس ستمبر میں بھارت نے پاکستانی عسکریت پسندوں پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے بھارتی زیرانتظام کشمیر میں ایک فوجی اڈے پر حملہ کر کے 19 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔

اُس وقت کے بعد سے لائن آف کنٹرول پر گاہے بگاہے فائرنگ کے واقعات کی خبریں آتی رہتی ہیں اور دونوں جانب سے اپنے فوجیوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کا بتایا جاتا ہے۔