1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ٹی وی چینلز پر ’کنڈومز کے اشتہارات‘ بند

عاطف توقیر
12 دسمبر 2017

بھارت میں ٹی وی چینلز کے پرائم ٹائم اوقات میں کنڈومز کے اشتہارات کو ’فحش‘ قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق اس سے ٹی وی دیکھنے والے بچوں پر نادرست اثرات پڑتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2pCpK
Kondome in Indien
تصویر: Getty Images/AFP/A. Caballero-Reynolds

بھارتی وزارت برائے اطلاعات و نشریات نے ملک بھر کے تمام ٹی وی چینلز کو ہدایات دی گئی ہیں کہ کنڈومز کے اشتہارات رات دس بجے سے صبح چھ بجے کے علاوہ نہ چلائے جائیں۔ اس وزارت نے نشریاتی اداروں کو متنبہ کیا ہے کہ ان ہدایات کی خلاف ورزی پر ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

بھارت میں مفت کنڈومز فراہم کرنے والا اسٹور فعال

بھارت میں ’کنڈومز کی قلت‘ ہوگئی

پاکستان: مانع حمل مصنوعات کے اشتہارات پر پابندی

پیر کے روز جاری کردہ احکامات میں وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے کہا گیا ہے، ’’تمام ٹی وی چینلز کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ کنڈومز کے اشتہارات جو فقط ایک خاص عمر سے زائد کے افراد کے لیے مختص ہوتے ہیں اور چوں کہ پرائم ٹائم اوقات میں انہیں بچے دیکھ سکتے ہیں، اس لیے انہیں ایسے اوقات میں چلانے سے احتراز برتا جائے۔‘‘

اس حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ ضوابط کے مطابق ٹی وی چینلز پر ’نامناسب‘، ’فحش‘، ’جنسی رغبت کا حامل‘ اور ’جذبات مجروح‘ کرنے والا مواد نشر نہیں کیا جا سکتا۔

اس کے ساتھ ہی بھارت میں قریب نو سو ٹی وی چینلز پر فوری طور پر اس حکم نامے کا اطلاق کر دیا گیا ہے۔ بھارتی براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل کے مطابق بھارت بھر میں قریب 1832 ملین گھرانوں میں ٹی وی چینلز کی نشریات دیکھی جاتی ہے۔ ان ٹی وی چینلز میں سرکاری اور غیرسرکاری دونوں ٹی وی چینلز شامل ہیں۔

بھارت کے روایت اور قدامت پسند معاشرے میں ’جنس‘ کے موضوع پر بات چیت اب بھی ایک مشکل امر ہے اور کنڈومز کے اشتہارات پر اس سے قبل بھی اسی انداز کی بحث ہوتی رہی ہے۔

جسم فروشی پر مجبور فلپائنی بچیاں

ستمبر میں بھارت کی تجارت سے متعلق ایک کونسل  نے گجرات ریاست میں ایک سابقہ پورن اسٹار کے حامل، کنڈوم کے اشتہارات کے بل بورڈز اتارنے کی بابت زور دار آواز اٹھائی تھی۔ اس کونسل کے مطابق کنڈومز کے یہ اشتہارات ’مذہبی حساسیت‘ کو مجروح کر رہے ہیں۔

اس ادارے نے کنڈومز بنانے والے تجارتی ادارے پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بھارت کی ثقافتی اقدار پر حملہ آور ہو رہا ہے، کیوں کہ ایک ہندو تہوار کے موقع پر وہ مانع حمل مصنوعات فروخت کرنے کا مرتکب ہوا ہے۔