1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کشمیر میں دو مشتبہ باغی اور ایک فوجی ہلاک

25 نومبر 2016

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں تشدد کے ایک تازہ واقعے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور دو مشتبہ باغی مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جنگجوؤں سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

https://p.dw.com/p/2TE2X
Indien Kaschmir Konflikt Symbolbild
تصویر: Reuters/D. Ismail

خبر رساں ادارے اے پی نے بھارتی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعے کے دن بھارتی زیر انتظام کشمیر کے نیدکھائی نامی ایک گاؤں میں سکیورٹی فورسز نے چھاپہ مارا تو مشتبہ باغیوں سے جھڑپ شروع ہو گئی۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس کو مخبری کی گئی تھی کہ نامعلوم جنگجو اس گاؤں میں موجود ہیں۔

پاکستان بھارت سے نمٹنا جانتا ہے، پاکستانی فضائیہ کے سربراہ
بھارتی فورسز کی گولہ باری، کم از کم نو شہری ہلاک
روایتی جنگ کے لیے بھی تیار ہیں، جنرل راحیل شریف

بھارتی فوج کے ایک ترجمان کرنل راجیش کالیا نے اے پی کو بتایا کہ نیدکھائی میں کامیاب آپریشن کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اطلاع ملنے پر جب سکیورٹی فورسز نے اس گاؤں میں چھاپہ مار کارروائی کی تو جنگجوؤں کی طرف فائرنگ شروع کر دی گئی۔

راجیش کالیا کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ان کا ایک جوان مارا گیا جبکہ دو مشتبہ باغیوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے جنگجوؤں سے دو خودکار رائفلیں اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا۔

اس جھڑپ کے کچھ گھنٹوں بعد ہی نیدکھائی کے باسیوں نے سڑکوں پر نکل کا مظاہرہ شروع کر دیا۔ اے پی نے بتایا ہے کہ اس دوران مظاہرین نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔ ان کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ جنگجوؤں لاشیں انہیں واپس کر دی جائیں تاکہ ان کی تدفین کی جا سکے۔ ان مشتبہ جنگجوؤں کی لاشیں مقامی پولیس اسٹیشن میں رکھی گئی ہیں۔

بھارتی کشمیر میں تشدد کا یہ تازہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے، جب اس وادی میں پہلے سے ہی کشیدگی کا جاری ہے۔ رواں برس جولائی میں کشمیری علحیدگی پسند جنگجو برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر بھر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران مختلف پرتشدد واقعات میں کم ازکم نوّے کشمیری ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی بھی ہو چکے ہیں۔

بھارتی زیر انتظام کشمیر میں جاری بے چینی کے علاوہ لائن آف کنٹرول پر بھی شیلنگ اور فائرنگ کے واقعات ہو رہے ہیں۔ متنازعہ کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور بھارت دونوں کی ہی افواج ایک دوسرے پر الزام عائد کرتی ہیں کہ وہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوتی ہیں۔

بھارتی کشمیر میں اڑی سیکٹر میں ایک دہشت گردانہ کارروائی کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین تناؤ بڑھا ہے۔ نئی دہلی اڑی حملے کے لیے پاکستانی جنگجوؤں کو موردالزام ٹھہراتی ہے لیکن اسلام آباد ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔