1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی یوم جمہوریہ

26 جنوری 2010

بھارت آج اپنا ساٹھواں یوم جمہوریہ ایک ایسے وقت پر منا رہا ہے جب دنیا ِاسے جنوبی ایشیا کے دوسر ے ممالک کے برعکس سیاسی طور پر ایک ایسا مستحکم ملک سمجھجتی ہے، جو چین کی طرح ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/LhBS
تصویر: AP

بھارت آج اپنا ساٹھواں یوم جمہوریہ ایک ایسے وقت پر منا رہا ہے جب دنیا ِاسے جنوبی ایشیا کے دوسر ے ممالک کے برعکس سیاسی طور پر ایک ایسا مستحکم ملک سمجھجتی ہے، جو چین کی طرح ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔

جوہری ہتھیاروں سے لیس بھارت اب سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کا بھی خواہاں ہے۔ ان تمام کامیابیوں کے باوجود اس سب سے بڑی جمہوریہ کے کئی مسائل ایسے ہیں، جنہیں اب تک حل نہیں کیا گیا ہے۔ جگماتی بلند و بالا عمارات، جدید شاپنگ مالز اور خوب صورت کاروں کے نت نئے ماڈلز جدید بھارت کی پہچان معلوم ہوتے ہیں۔ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے اس دوسرے بڑے ملک نے 1950ء سے لے کر اب تک ترقی کا ایک طویل سفر طے کیا ہے۔

گزشتہ چند سالوں میں بھارت میں ترقی کی شرح نمو نو فیصد رہی ہے۔ تاہم اس ترقی کے ثمرات بھارت کے غریب و پسماندہ دیہی علاقوں تک نہیں پہنچے۔ مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں حیران کن ترقی کرنے والے بھارت کے دوتہائی لوگ اب بھی دیہات میں رہتے ہیں۔ جرمنی کے شہر برلن میں بین الاقوامی سلامتی کے ایک ادارے سے وابستہ بھارتی امور کے ماہر کرسٹیان واگنرکا کہنا ہے کہ بھارتی سماج میں امیر اور غریب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج نئی دہلی حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

بھارت کو درپیش مسائل کے حوالے سے انہوں نے کہا "بھارت نے بلاشبہ گزشتہ 60 سال میں زبردست معاشی ترقی کی ہے لیکن بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوریہ میں چالیس فیصد کے قریب لوگ روزانہ ایک ڈالر سے بھی کم پر گزرا کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ دولت کی تقسیم کا وہ ڈھانچہ، جو کسی بھی جمہوریہ میں ہونا چاہیے، بھارت میں ناپید ہے۔"

Supermacht Indien Galerie
بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوریہ میں چالیس فیصد کے قریب لوگ روزانہ ایک ڈالر سے بھی کم پر گزرا کر رہے ہیں۔تصویر: AP

ماہرسماجیات یوگندرہ یادیو اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔ تاہم ان کا خیال ہے کہ ان سماجی مسائل کو صرف اُسی وقت ہی حل کیا جا سکتا ہے، جب لوگوں کا کسی نظام کی افادیت پر یقین ہو۔ ان کے خیال میں "جمہوریت کا مطلب عوام کی حکومت ہے اور بھارت میں عوامی حکومت کا یہ تصور ابھی تک ایک خواب ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں غربت و افلاس کا راج ہو اور عوام کی اکثریت حکومت سے بیگانہ ہو، وہاں اس طرح کے مسائل کے حل کے لئے بہت وقت درکار ہے۔

ان تمام خامیوں کے باوجود بھارت نے بہت ساری کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ مثال کے طور پر ساٹھ سال گزرنے کے بعد بھی لوگ آئین کا احترام کرتے ہیں اور جمہوری سفر جاری وساری ہے۔ اس کے علاوہ کم وبیش سارے شہری موجودہ جہموری نظام پر اعتماد کرتے ہیں۔"

بھارت اپنے سب سے بڑے دشمن یعنی دہشت گردی سے بھی بر سرِپیکار ہے۔ ملک کو نہ صرف ماؤ نواز باغیوں کی شکل میں اندرونی سلامتی کا ایک بہت بڑا خطرہ درپیش ہے بلکہ ممبئی حملوں کے بعد بین الاقوامی دہشت گردی بھی بھارتی سلامتی کے لئے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت : امجد علی