1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت برآمد کیے جانے والے افغانستان کے پھل گلنے سٹرنے لگے

بینش جاوید، روئٹرز
17 اگست 2017

جنوبی افغانستان سے پھلوں کو ہوائی راستے  کے ذریعے بھارت بھجوانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی ٹن انگور اور خربوزے گل سڑ  رہے ہیں۔ متعلقہ انتطامیہ کی کوشش ہے کہ  ان پھلوں کو جلد از جلد بھارت پہنچایا جائے۔

https://p.dw.com/p/2iOpy
Ausstellung Herbst und Früchte in Kabul Afghanistan 2014
تصویر: DW/Sirat

یہ مسئلہ ظاہر کرتا ہے کہ افغانستان کو اپنی معیشیت کی تعمیر نو  کے لیے کن مشکلات کا سامنا ہے۔ افغانستان میں زراعت کے شعبے سے وابستہ افراد کو جو سالانہ 360 ملین ڈالر کی برآمدات کرتے ہیں، برسہا برس سے پہاڑوں اور دشوار گزار راستوں والے اس ملک سے  اپنی مصنوعات باہر بھجوانے کے چیلنج کا سامنا رہا ہے۔ سامان کی ترسیل کے لیے ہوائی جہازوں کی پروازیں ان تاجروں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوئی ہیں۔

لیکن پروازوں کا یہ نظام موثر ثابت نہیں ہوا۔ بھارت کے لیے قندھار سے چند ہی پروازیں جاتی  یں جس کے باعث کچھ تاجروں کو  بے پناہ مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ قندھار فروٹ منڈی کے سربراہ حاجی سعادالدین نے روئٹرز کو بتایا ،’’ہم نے چالیس ٹن پھل  ڈبوں میں بند کیا تھا جس میں زیادہ تر  انگور اور خربوزے تھے۔ لیکن کئی ہفتوں سے بھارت کے لیے یہاں سے پرواز  روانہ نہیں ہوئی اور  ہمیں اس پھل کو آدھی قیمت پر  مقامی منڈی میں فروخت کرنا پڑا۔‘‘

Afghanistan Landwirtschaft Melonen
کئی افراد نے قرضہ لے کر پھلوں کا کاروبار شروع کیا تھا اور اب ان کا سرمایہ ڈوب گیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/R. Alizadah

افغان صدر اشرف غنی نے اس ہفتے حکم دیا تھا کہ مقامی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ہر پرواز میں اسّی سے سو ٹن پھل لے جایا جائے گا۔ کابل میں چیمبر آف کامرس کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ آریانہ ایئر لائن کے علاوہ  ایک اور افغان ایئر لائن کے ساتھ معاہدہ طے کریں۔

قندھار چیمبر آف کامرس کے سربراہ حاجی نصر  اللہ ظہیر نے روئٹرز کو بتایا،’’ اس وقت قندھار میں پھلوں کا موسم ہے لیکن پروازوں کی کمی کے باعث پھل خراب ہو گئے ہیں۔‘‘

Flash-Galerie Obst in Afghanistan
افغانستان کو اپنی معیشیت کی تعمیر نو  کے لیے بہت سی مشکلات کا سامنا ہےتصویر: DW/Najibullah Musafer

بھارت اور کابل کے حکام  نے کوشش کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ہوائی جہازوں کے ذریعے تجارت کو بڑھایا جائے کیوں کہ پاکستان اکثر افغانستان کے ساتھ زمینی راستوں پر بندش عائد کر دیتا ہے۔ قندھار میں پھل فروشوں کو یہ بھی شکوہ ہے کہ شہر میں پھلوں کو اسٹور کرنے کے لیے مناسب سردخانہ موجود نہیں ہے۔

آریانہ ایئر لائن کی انتظامیہ کا  کہنا ہے کہ حج پروازوں کی وجہ سے وہ دیگر  پروازیں نہیں اڑا پا رہے۔ مزید یہ کہ اُسے ایک ’سب کانٹریکٹر‘ نے کارگو جہاز مہیا نہیں کیا جس کی وجہ سے یہ مسئلہ ہوا۔ اطلاعات کے مطابق افغان حکومت ان تاجروں کو معاونت فراہم کرے گی جنہیں نقصان پہنچا ہے تاہم  تاجروں کا کہنا ہے کہ کئی افراد نے قرضہ لے کر پھلوں کا کاروبار شروع کیا تھا اور اب ان کا سرمایہ ڈوب گیا ہے۔