1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں بد عنوانی کے خلاف نئی بھوک ہڑتال کا اعلان

7 جون 2011

بھارت کے ایک مشہور سماجی کارکن کا ارادہ ہے کہ وہ پولیس کی طرف سے پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بدھ کے دن سے ملکی دارالحکومت نئی دہلی میں بھوک ہڑتال شروع کر دے گا۔

https://p.dw.com/p/11Vfa
تصویر: AP

اس احتجاج کا مقصد ملک میں بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنا بھی ہو گا اور پولیس اہلکاروں کی اس کارروائی کی مذمت کرنا بھی، جس کے تحت ایک مشہور یوگا گرو کی بھوک ہڑتال کو ناکام بنا دیا گیا تھا اور اس کے حامیوں کے خلاف ایکشن بھی کیا گیا تھا۔

نئی دہلی سے ملنے والی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ انا ہزارے نامی اس سماجی کارکن کی طرف سے اپنے ساتھیوں سمیت بھوک ہڑتال شروع کرنے سے حکومت پر اس وجہ سے دباؤ میں مزید اضافہ ہو جائے گا کہ اسے معاشرے میں ہر سطح پر پائی جانے والی بد عنوانی پر قابو پانے کی خاطر فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔

Indien Hungerstreik Baba Ramdev
تصویر: AP

وزیر اعظم من موہن سنگھ اور حکمران جماعت کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی پر بھارت میں پہلے ہی اس وجہ سے شدید تنقید کی جا رہی ہے کہ حکومت نے نئی دہلی کے وسطی حصے میں سوامی رام دیو اور ان کے ہزاروں پیروکاروں کے خلاف اتوار کے روز طاقت کا بھرپور استعمال کیا۔

سوامی رام دیو نامی مشہور یوگا گرو نے اپنے ہزار ہا ساتھیوں سمیت نئی دہلی میں ہفتہ کو بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔ لیکن محض چند ہی گھنٹے بعد سینکڑوں کی تعداد میں پولیس اہلکاروں نے اتوار کو ان پر لاٹھی چارج کرنے کے علاوہ آنسو گیس کا استعمال بھی کیا اور ان کا احتجاج ناکام بنا دیا گیا۔

انا ہزارے کے ایک قریبی ساتھی اروِند کیجریوال نے منگل کو نئی دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، جہاں عوام کو پر امن احتجاج کرنے اور غیر مسلح حالت میں جمع ہونے کا پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے انا ہزارے اور ان کے ساتھیوں کے احتجاج کو طاقت کے ذریعے ناکام بنانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف مزاحمت کی جائے گی اور احتجاجی کارکن بڑی تعداد میں گرفتاریاں پیش کریں گے۔

NO FLASH Indien Hungerstreik Baba Ramdev
رام دیو اور ان کے ہزاروں پیروکاروں کے خلاف اتوار کے روز طاقت کا بھرپور استعمال کیا گیاتصویر: AP

اروِند کیجریوال نے کہا کہ سوامی رام دیو اور ان کے پیروکاروں کے خلاف کارروائی اور بدعنوانی کے خلاف احتجاج میں شامل شہریوں کے خلاف پولیس ایکشن نے ثابت کر دیا ہے کہ اس بارے میں حکومت کی سوچ کیا ہے۔ ان کے بقول بھارتی حکمرانوں کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کی پالیسی یہ ہے کہ حکمرانوں کو بدعنوانی کرنے کا حق حاصل ہے۔ اگر کوئی اس کے خلاف آواز اٹھائے گا تو طاقت استعمال کی جائے گی ان کی آواز دبا دی جائے گی یا پھر دفعہ 144 نافذ کر کے لوگوں کو جمع ہونے سے ہی روک دیا جائے گا۔

نئی دہلی پولیس کے ترجمان راجن بھگت کے مطابق انا ہزارے اور ان کے ساتھیوں کو دارالحکومت میں اپنا کوئی اجتماع منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ترجمان کے مطابق ایسے کسی بھی اجتماع میں صورت حال کے پرتشدد ہو جانے کا خدشہ ہے، اس لیے دفعہ 144 نافذ کر کے ایسے کسی بھی احتجاجی اجتماع کا راستہ روک دیا گیا ہے۔

بھارت میں پہلے مشہور یوگا گرو، سوامی رام دیو اور اب انا ہزارے کی طرف سے بھوک ہڑتال کے حوالے سے حکومت سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ معاشرے کے ہر حصے میں پائی جانے والی بدعنوانی کو ختم کرے اور کرپشن کے خلاف نئے سخت ترین قوانین متعارف کرائے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے اعداد و شمار کے مطابق عالمی کرپشن انڈکس مں بھارت 78 ویں نمبر پر ہے۔

رپورٹ:عصمت جبیں

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں