1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی: رپورٹ

رپورٹ: میرا جمال، ادارت: عدنان اسحاق4 اگست 2009

ہیومن رائٹس واچ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق کام کرنے کے ابتر حالات اور جوابدہی نہ ہونا بھارتی پولیس اہلکاروں کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کی وجوہات ہیں۔

https://p.dw.com/p/J3bs
Kaschmir
پولیس اہلکار محدود وسائل، جیسا کہ موبائل فون، گاڑیوں اور فورینسک کے لئے درکار آلہ جات کے نہ ہونے کی صورت میں شارٹ کٹ تلاش کرتے ہیںتصویر: AP

انسانی حقوق کی اس تنظیم کی کارکن کا کہنا ہے کہ حکومت کو پولیس کے شعبے میں اصلاحات متعارف کرانا چاہیے۔

ہیومن رائٹس واچ کی Broken System: Dysfunction, Abuse and Impunity in the Indian Police نامی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس اہلکار محدود وسائل، جیسا کہ موبائل فون، گاڑیوں اور فورینسک کے لئے درکار آلہ جات کے نہ ہونے کی صورت میں شارٹ کٹ تلاش کرتے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس اہلکاروں نے انٹرویو کے دوران غیر قانونی گرفتاری، جھوٹے الزامات عائد کرنے، اور لوگوں کی شکایات کو درج نہ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا سے متعلق تحقیقی ٹیم میں شامل میناکشی گنگولی کے مطابق پولیس اہلکاروں کی جانب سے کئے جانے والے پر تشدد واقعات کی ذمہ داری پورے سسٹم پر عائد ہوتی ہے۔

Indiens Premierminister Manmohan Singh präsentiert Wahlprogramm
موجودہ بھارتی حکومت نے اپنے انتخابی نعروں میں پولیس میں اصلاحات متعارف کرنے کا بھی وعدہ کیا ہےتصویر: AP

رپورٹ کے مطابق کچھ افسران نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر جھوٹے انکاؤنٹر کا بھی ذکر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اکثر پولیس اہلکار عہدے میں ترقی کے لئے جھوٹے اینکاونٹر میں بے گناہ افراد کو قتل کردیتے ہیں۔ HRW کے ایشیا ڈائریکڑ بریڈ ایڈمز کا کہنا ہے کہ ایسے پولیس افسران جو کہ تشدد پسند ہیں ان کے ساتھ مجرموں والا سلوک کیا جانا چاہیے۔ اس رپورٹ کے مطابق اقلیتیں، عورتیں، اور کم تر سمجھے جانے والی زاتوں سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طور پر پولیس کے مظالم کا شکار بنتے ہیں۔

بھارتی پولیس کا 85 فیصد عملہ کانسٹیبل پر مشتمل ہوتا ہے۔ HRW کے مطابق جن پولیس اہلکاروں سے اس بارے میں بات کی گئی انہوں نے شکایت کی کہ انہیں مقررہ وقت سےکہیں زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ کانسٹیبل یا کم رینک والے پولیس اہلکاروں کوگھر سے دور چھوٹے مکان دئے جاتے۔ میناکشی گنگولی اس بارے میں بتاتی ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق بھارت میں تقریبا ہر ایک ہزار افراد کے لئے ایک پولیس اہلکار ہے جوبہت کم ہے۔ بین الاقوامی طور پر ہر 333 افراد کے لئے ایک پولیس والا مقرر کیا جاتا ہے۔

موجودہ بھارتی حکومت نے اپنے انتخابی نعروں میں پولیس میں اصلاحات متعارف کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا جو کم از کم ابھی تک تو پورا نہیں کیا گیا۔