1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں بنیادی ڈھانچےکی ترقی کے لئے فنڈ قائم

14 مئی 2010

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں جمعےکو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی نے ملکی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے گیارہ ارب ڈالر مالیت کا ایک فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/NNn5
تصویر: AP

دی اکنامک ٹائم میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی ماہرین کے مطابق ایک اعشاریہ دو بلین کی شہری آبادی کی ضرویات کو پورا کرنے کے لئے بنیادی اقتصادی ڈھانچوں کی جلد سے جلد بہتری کی اشد ضرورت پا ئی جاتی ہے تاکہ ہمسایہ ملک چین اور باقی دنیا کے ساتھ شانہ بہ شانہ چلا جاسکے اور ملک سے غربت کا خاتمہ کیا جائے۔

اس فنڈ کے قیام کا فیصلہ نئی دہلی میں ایک اجلاس کے دوران کیا گیا جس کی صدارت بھارتی پلاننگ کمیشن کے نائب چئیر مین مونٹک سنگھ اھلووالیا نے کی۔ اس فنڈ کا چالیس فی صد بیرونی امداد سے پورا کیا جائے گا۔

فنڈ اکھٹا کرنے اور اس کی دیکھ بال کے لئے ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس کا قیام اگلے ماہ انڈو یو۔ ایس فورم کے سربراہان کی اجلاس میں عمل میں لایا جائے گا۔ یہ فورم 2005ء میں امریکی صدر جورج بش اور بھارتی وریراعظم من موہن سنگھ نے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے قا ئم کیا تھا۔

Manmohan Singh und Montak Singh Ahluwalia
بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ ، مونٹک سنگھ اھلووالیا کے ہمراہتصویر: UNI

بھارتی ہاوسنگ ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن کے چیرمین دیپک پاریکھ ،اس کمیٹی کے سربراہ ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت نئے طریقے ڈھونڈے گا جس کے ذریعے طویل المدت بنیادوں پر، بنیادی ڈھانچوں کے لئے رقم کی فراہمی ممکن ہوسکے۔

اس منصوبے کے تحت سمندری بندرگاہوں اور ہائی ویز کی تعمیر کے ‌ذریعے ملک کی اقتصادی حالت کو بہتر کو بنانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ اقتصادی ترقی کو دس فی صد تک بڑھایا جاسکے جو کہ ملک سے غربت کے سد باب کے لئے ضروری ہے۔ کئی سالوں سے بجلی کی پیداوار، سڑکوں اور بندرگاہوں کی تعمیر اور ہوائی اڈوں کو جدید بنانے کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

ایک عالمی مشاورتی ادارے میکنزی نے ابھی حال ہی میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو شہری بدنظمی سے بچنے کے لئے شہری ڈھانچوں کو فعال بنانے کے لئے 2030 ء تک دو اعشاریہ دو ٹریلین ڈالر خرچ کرنے ہوں گے، کیونکہ اس وقت تک بھارت کی شہری آبادی تین چھوتائی تک پہنچنے کے امکانات ہیں۔

رپورٹ: بریشنا صابر

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں