1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں تمباکو نوشی پر پابندی ممکن ہے؟

5 اکتوبر 2008

بھارتی سرکارنے عوامی مقامات پرتمباکو نوشی کو ممنوعہ قرار دے دیا ہے لیکن کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کے اطلاق میں مشکلات حائل ہو سکتی ہیں۔ تاہم دیکھنا ہے کہ دو اکتوبر سے لاگو ہونے والا یہ قانون کس حد موثر ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/FUQo
تصویر: dpa

بھارت میں عوامی مقامات تمباکونوشی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دو اکتوبر سے عمل میں آنے والی اس پابندی پر عوام اور سول سوسائٹی کی سطح پر ملا جلا سا ردعمل دکھنے میں آرہا ہے۔ تمباکو کے خلاف کام کرنے والے افراد نے اس پابندی کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگرچہ اس پابندی کو بہت دیر بعد متعارف کروایا گیا ہے تاہم اس پابندی سے تمباکو کے استعمال سے بیمار اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہو سکے گی۔

بھارتی حکومت کی طرف سے اس پابندی میں عوامی مقامات ، دفاتر کی عمارات، ہوٹلز، ریستورانوں ، سنیماگھر اور بس سٹاپوں پر تمباکو نوشی کو ممنوعہ قرار دیا ہے۔ اوراگر کوئی شخص ان مقامات پر سگریٹ پیتے ہوئے پایا گیا تو اس پر 200 روپے کا جرمانہ عائد کیا جائےگا۔

واضح رہے کہ بھارت میں تمباکو نوشی پر پابندی کا قانون سن دو ہزار تین میں منظور کر لیا گیا تھا اور عوامی مقامات پر یہ پابندی سن دو ہزار چار سےعمل میں آنا تھی تاہم انتظامی وجوہات کی بنا پر اس قانون کو عملدرآمد کروانے میں تاخیر ہوئی۔