1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں ’حاملہ‘ بچے کی پیدائش

شمشیر حیدر ڈی پی اے
4 اگست 2017

بھارتی طبی ماہرین اس وقت حیران رہ گئے جب ایک انیس سالہ بھارتی ماں کے ہاں ایک ایسا بچہ پیدا ہوا جس کے پیٹ میں پیدائش کے وقت ہی ایک اور بچہ تھا۔

https://p.dw.com/p/2hhyz
Baby mit Zwilling im Bauch geboren
تصویر: Picture-alliance/dpa/N. Nichlani

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق پیدائشی طور پر حاملہ بچہ گزشتہ ماہ بیس جولائی کے روز بھارتی شہر ممبئی کے نواحی علاقے میں بلال ہسپتال میں پیدا ہوا۔

دماغ کے آپریشن کے دوران گٹار بجانے والا بھارتی رو بہ صحت

اس ہسپتال میں کام کرنے والی ریڈیالوجسٹ بھونا تھوراٹ نے ڈی پی اے کو بتایا کہ جولائی کے اوائل میں معمول کے چیک اپ کے دوران رحم مادر میں موجود اس بچے کی بیضہ دانی میں ہڈیوں سمیت کسی مواد کی نشاندہی ہوئی تھی۔

بریسلٹ بھارت کے نومولود بچوں کی زندگیاں بچانے کا سبب

تھوراٹ کے مطابق، ’’پیدائش کے بعد کیے گئے اسکین میں پتا چلا کہ اس بچے کے پیٹ میں بھی ایک اور بچہ تھا جس کا دماغ، بازو اور ٹانگیں بھی بن چکی تھیں۔‘‘

لیکن یہ ہوا کیسے؟ اس امر کی ایک ممکنہ وضاحت پیش کرتے ہوئے تھوراٹ نے ڈی پی اے کو ٹیلی فون پر دیے گئے اپنے انٹرویو میں بتایا، ’’اس ماں کو جڑواں بچوں کا حمل ٹھہرا تھا، لیکن ایک اور بچہ مکمل ہونے والے بچے کے جسم کے اندر پروان چڑھنے لگا۔  انیس برس کی حاملہ عورت کے رحم میں موجود بچے کے اندر ایک اور بچہ تیرہ ہفتوں تک پرورش پاتا رہا۔‘‘

تھوراٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جڑواں بچوں کی پیدائش کے دوران ایک بچے (فیٹس یانامکمل بچہ) کے پیٹ میں دوسرے بچے کی موجودگی طبی تاریخ کا ایک انتہائی نادر واقعہ ہے۔

ممبئی کے قریب بلال ہسپتال میں اس بچے کی پیدائش بیس جولائی کے روز ہوئی جس کے ایک ہفتہ بعد ممبئی ہی کے ایک اور ہسپتال میں اس بچے کے پیٹ میں موجود دوسرے نامکمل بچے کو نکالنے کے لیے آپریشن کیا گیا۔

ڈی پی اے کے مطابق بچے کی سرجری پچیس جولائی کے روز کی گئی اور اس کے پیٹ کے اندر سے سات سینٹی میٹر طویل اور ڈیڑھ سو گرام وزن کا نامکمل بچہ مردہ حالت میں نکال لیا گیا۔

گائناکالوجسٹ نینا نچلانی نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’آپریشن میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی۔ زچہ اور بچہ دونوں خیریت سے ہیں تاہم ان کی صحت بہتر ہونے تک دونوں کو ہسپتال میں داخل رکھا جائے گا۔‘‘

نچیلانی اور تھوراٹ دونوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اب تک ایسے صرف چند سو کیس ہی سامنے آئے ہیں۔ کسی فیٹس یا نامکمل بچے کے اندر ایک اور نامکمل فیٹس کی تشکیل حمل ٹھہرنے کے پانچ لاکھ واقعات میں سے ایک ہی بار سامنے آتے ہیں۔

’حیض کے پہلے دن خواتین کی چُھٹی ہونی چاہیے‘