1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں سیاسی پارٹیوں کے ستارے گردش میں

افتخار گیلانی، نئی دہلی27 مارچ 2009

بھارت میں عام انتخابات کی تاریخیں قریب آتی جارہی ہیں لیکن سیاسی پارٹیوں کے نصیب میں ایک دن کے لئے بھی اطمینان اور چین کا سانس لینا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/HLOU
کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی، بھارتی وزیر خارجہ پرنب مکھر جی کے ہمراہتصویر: AP

کانگریس پارٹی سے اس کی حلیف جماعتوں کی علیحدگی پر بھارتیہ جنتا پارٹی بغلیں بجارہی تھیں لیکن اب وہ خود کئی پریشانیوں سے دوچار ہوگئی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے لئے جمعہ کا دن اچھا نہیں رہا۔گجرات میں اس کی حکومت کی وزیر مایابین کوڈنانی کو گجرات ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت دینے سے انکار کردیا جس کے بعد انہیں اپنے عہدے سے استعفی دینے کے بعد خصوصی تفتیشی ٹیم کے سامنے خودسپردگی کرنی پڑی۔

کوڈنانی پر 2002 میں گجرات کے مسلم کش فسادات کے دوران نرودا گرام اور نردوا پاٹیا گاوں میں حملہ آوروں کی قیادت کرنے کا الزام ہے۔ ان حملوں میں کم از کم 106 افراد مارے گئے تھے۔ گجرات ہائی کورٹ نے مایاکوڈنانی کی پیشگی ضمانت کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے دوران ان کا رول منظم جرائم سے کم نہیں تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس فیصلے سے کافی سبکی ہوئی ہے۔ تاہم پارٹی کے ترجمان پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پارٹی نے مایاکوڈنانی کو استعفی دینے کے لئے کہا اور انہوں نے استعفی دے دیا ہے۔ اب آگے قانون اپنا کام کرے گا۔انہوں نے کہا کہ مایا کوڈنانی نے جمہوریت کی اعلی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے۔

کوڈنانی پر حملہ آوروں کو تلواریں تقسیم کرنے کا بھی الزام ہے۔ اس سے قبل خصوصی تفتیشی ٹیم نے انہیں مفرور اعلان کیا تھا جس کے بعد وہ روپوش ہوگئی تھیں اور اسی وقت سامنے آئیں جب نچلی عدالت نے ان کی پیشگی ضمانت منظور کرلی۔ لیکن یہ مدت جمعہ کو ختم ہوگئی۔

بی جے پی کو آج دوسرا دھکا اس وقت لگا جب پیلی بھیت سے اس کے متنازعہ امیدوار ورون گاندھی نے آج الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر کردہ پیشگی ضمانت کی اپنی عرضی واپس لے لی۔ نہرو، گاندھی خاندان سے تعلق رکھنے والے ورون گاندھی پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے انتخابی جلسوں کے دوران مسلمانوں اور سکھوں کے خلاف اشتعال انگیز اور نازیبا تقریریں کیں۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف معاملہ درج کرایا اور وہ آج تک دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی پیشگی ضمانت پر تھے ۔

Indien Wahlkampf Überschwemmung Regenfälle Straßenverkehr Gauhati Assam
مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے زبردست عوامی مہم چلائی جارہی ہےتصویر: AP

دہلی ہائی کورٹ نے ضمانت کی مدت بڑھا نے سے انکار کردیا۔ دوسری طرف الہ آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو ان کے خلاف عائد الزامات واپس لینے سے روک دیا۔ بی جے پی نے الیکشن کمیشن پر جانبداری برتنے کا الزام لگایا ہے لیکن کانگریس پارٹی نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا۔ پارٹی کے ترجمان منیش تیواری نے اس حوالے سے کہاکہ ےہ بہت ہی سنگین الزام ہے اس پر تمام سیاسی پارٹیوں کو غور کرنا چاہئے اور جو الیکشن کمیشن جیسے آئینی ادارہ پر جانبداری کا الزام لگا رہے ہیں۔

اس دوران ورون گاندھی نے پیلی بھیت کے کلکٹر کے سامنے خود کو گرفتاری کے لئے پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

خیال رہے کہ جب کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد سے جنوبی بھارت کی علاقائی سیاسی جماعت پی ایم کے نے ناطہ توڑنے کا اعلان کیا تو بی جے پی نے بغلیں بجانی شروع کردی تھیں لیکن تازہ سیاسی پیش رفت پر کانگریس خوش دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم بی جے پی کے ترجمان پرکاش جاوڈیکر نے الزام لگایا کہ کانگریس ہی سب سے بڑی فرقہ پرست پارٹی ہے اور عوام الیکشن میں اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

دریں اثنا بی جے پی نے آج ایک ساتھ پانچ مقامات سے اپنی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کیا۔ پارٹی کے وزیر اعظم کے عہدے کے امیدوار لال کرشن اڈوانی نے گجرات سے اور پارٹی صدر راج ناتھ سنگھ نے جموں سے انتخابی مہم کا افتتاح کیا۔ پارٹی تین اپریل تک اپنا انتخابی منشور جاری کرے گی۔