1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ٹی بی کے دس لاکھ سے زائد مریض غائب

امتیاز احمد25 اگست 2016

بھارت کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جو ٹی بی کے مرض سے انتہائی بری طرح متاثر ہیں۔ تاہم اس حوالے سے ملک کے سرکاری اعداد و شمار میں سے دس لاکھ سے زائد مریض غائب ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1Jplj
Indien Tuberkulose Krankenhaus in Mumbai
تصویر: Reuters/D. Siddiqui

بین الاقوامی لینسیٹ جریدے میں جمعرات کو شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں دس لاکھ سے زائد مریض لاپتہ ہو گئے ہیں۔ امپیریل کالج لندن کے محققین کا کہنا ہے ٹی بی کے بہت سے مریض اپنا علاج نجی ڈاکٹروں سے کروانا شروع کر دیتے ہیں اور نجی ڈاکٹر یا نجی ہسپتال ایسے کیس حکومت کو رپورٹ ہی نہیں کرتے۔

بھارت کا قومی ٹی بی پروگرام، عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے چل رہا ہے اور اس پروگرام کے تحت ایسے مریضوں کے کوائف بھی جمع کیے جاتے ہیں، جو ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہیں تاکہ اس حوالے سے درجہ بندی کی جا سکے یا حالات کی سنگینی کا اندازہ ہو۔

Bekämpfung von TB in Indien und die Behandlung von betroffenen Patienten
تصویر: DW/B. Das

سن دو ہزار چودہ کے حکومتی اعداد و شمار میں یہ بتایا گیا تھا کہ نجی ہسپتالوں میں ٹی بی کے تقریباﹰ آٹھ لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا ہے لیکن ٹی بی مرض کی ادویات کی فروخت کے حوالے سے تحقیق کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ ایسے مریضوں کی تعداد تقریبا بیس لاکھ تھی۔ کیوں کہ اس برس تقریباﹰ بیس لاکھ مریضوں کے لیے ادویات فروخت کی گئی تھیں۔

امپیریل کالج لندن کے محققین کا اس رپورٹ میں مزید کہنا تھا، ’’دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ٹی بی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ اب ہمیں اندازہ ہی نہیں ہے کہ بھارت میں یہ بیماری کس قدر بڑھ چکی ہے اور اس ملک کا شمار بھی ان ممالک میں ہوتا ہے، جو بری طرح اس سے متاثر ہیں۔‘‘

رپورٹ کے مطابق 1.2 ارب کی آبادی والے اس بڑے ملک میں ایسے مریضوں کو ڈھونڈنا یا ان سے متعلق صحیح اعداد و شمار جمع کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے، ’’ اس حوالے سے کئی اقدامات کیے گئے ہیں اور نجی سیکٹر کے ساتھ بھرپور تعاون بھی کیا جا رہا ہے لیکن پھر بھی یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔‘‘

رپورٹ کے مطابق اس مرض کے حوالے سے حکومتی خصوصی پروگرام کے باوجود سالانہ لاکھوں کیس ایسے ہوتے ہیں، جن میں یہ پتہ ہی نہیں چلتا کہ مریض ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہے۔ دیہی علاقوں کے ہزاروں مریض ایسے ہیں، جو جدید ہسپتالوں تک جا ہی نہیں سکتے۔