1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کے خلاف ثبوت جمع کررہے ہیں: قریشی

22 نومبر 2009

پاکستان نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ پاکستان کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان صوبے میں جاری پرُتشّدد اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں معاونت کررہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Kcrw
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشیتصویر: AP

جرمن خبر رساں ادارے ’ڈی پی اے‘ کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس قسم کی ’’اشتعال انگیز سرگرمیوں‘‘ سے باز رہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں ’’ٹھوس شواہد اکٹھے کئے جارہے ہیں۔‘‘

وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات’فاٹا‘ آٹھ ایجنسیوں پر مشتمل ہے، جہاں گزشتہ کافی عرصے سے شورش جاری ہے، جبکہ صوبہ بلوچستان میں قوم پرست باغیوں کی جانب سے حکومت مخالف سرگرمیوں میں سال 2004ءکے بعد سے تیزی آئی ہے۔ ان علاقوں میں جاری خونریز واقعات میں اب تک سینکڑوں جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔

Unruhen in Pakistanischen Grenzgebieten
پاکستانی فوج بلوچستان میں فائل فوٹوتصویر: AP

پاکستان کے فوجی حکام اور سیاسی قیادت کی جانب سے بھی متعدد بار بھارت پر اس قسم کے الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ وہ علٰیحدگی پسند بلوچ قوم پرست تنظیم ’بلوچ لبریشن آرمی‘ اور تحریک طالبان پاکستان کی امداد کررہا ہے۔ حال ہی میں پاکستانی حکام نے شدت پسندوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں بھارتی ساخت کا اسلحہ برآمد کرنے کے دعویٰ بھی کئے ہیں۔ تاہم بھارت اس قسم کے الزامات کو مسترد کرتا چلا آرہا ہے۔

داخلی سطح پر پاکستانی حکام فاٹا اور بلوچستان کے مسائل کے حل کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ قبائلی علاقہ جات ’فاٹا‘ میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی جاری ہے، جس میں حال ہی میں چھ سو سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کے دعوے کئے جارہے ہیں۔ دوسری جانب بلوچستان میں حکومت قبائلی سرداروں اور سیاسی قیادت سے بات چیت کے ذریعے معاملہ سلجھانے کی کوشش کررہی ہے۔

بھارتی شہر ممبئی میں گزشتہ برس کے حملوں کے باعث التوا کے شکار پاک۔ بھارت امن مذاکرات کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ممبئی حملے میں مبینہ طور پر ملوث لشکر طیبہ کے اراکین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کررہا ہے۔ قریشی کے بقول یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، جس کے مختلف داخلی اور بیرونی پہلو ہیں۔

Indien Menschen fotografieren nach Beendigung der Kämpfe am Hotel Taj Mahal die zerstörte Fassade mit ihren Mobiltelefonen Mumbai, Bombay, Terrorserie
ممبئی کا تاج ہوٹل جہاں دہشت گردوں نے گزشتہ سال نومبر میں دہشت گردانہ کارروائی کی تھیتصویر: AP

پاکستانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ بحال ہونا چاہیے ورنہ دوسری صورت میں فائدہ انہی شدت پسند قوتوں کو ہوگا، جو خطّے میں امن نہیں چاہتے۔

بھارت کا موقف ہے کہ پاکستان ممبئی حملوں کی تفتیش کے سلسلے میں خاطر خواہ تعاون نہیں کررہا اور جان بوجھ کر معاملے کو طول دے رہا ہے۔ تاہم پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ طویل مدتی اور پائیدار امن کا خواہاں ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: گوہر نذیر گیلانی