1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کے لئے امریکی حمایت ناقابل فہم ہے، پاکستان

11 نومبر 2010

پاکستان نے امریکہ کی طرف سے سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکُنیت کی بھرپور حمایت کے اعلان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ناقابل فہم قرار دیا ہے۔ اس حوالے سے اسلام آباد میں کابینہ نے ایک قراد داد پیش کی ہے۔

https://p.dw.com/p/Q5g4
باراک اوباما اور منموہن سنگھتصویر: AP

اس قرارداد میں اسلام آباد کی طرف سے پاکستان کے دیرینہ حریف پڑوسی ملک بھارت کے لئے سلامتی کونسل کی مستقل رُکنیت کی امریکی حمایت پر گہری تشویش اور مایوسی کا اظہار کیا گیا۔ قبل ازیں دفتر خارجہ سے جاری کئے گئے ایک بیان میں پاکستان نے اپنےخدشات کا کھل کر اظہار کیا تھا اور سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے اس بارے میں امریکی سفیر کیمرون منٹر کو اپنی تشویش سے مطلع بھی کیا تھا۔ وفاقی کابینہ کی قرارداد میں کہا گیا، ’ امریکہ کی طرف سے ایک ایسی ریاست کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کی حمایت، جس کا اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے احترام کا ریکارڈ بہت اچھا نہیں ہے، ناقابل فہم ہے۔‘

رواں ہفتے کے آغاز پر بھارت کے دورے پر گئے ہوئے امریکی صدر با راک اوباما نے نئی دہلی میں پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا، ’بھارت خود کو ایک عالمی طاقت کی حیثیت سے منوا چکا ہے۔ اسی لئے میں یہ پیشگی طور پرکہنا چاہتا ہوں کہ میں سلامتی کونسل میں اصلاحات کا منتظر ہوں جس میں بھارت ایک مستقل رکن کی حیثیت سے شامل ہوگا۔‘

نئی دہلی پارلیمان میں اوباما کے اس بیان کو بے حد سراہا گیا۔ پاکستانی کابینہ کی جانب سے قرار داد ایک خصوصی اجلاس میں پیش کی گئی جس کی صدارت وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کی۔ کابینہ نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کی جموں و کشمیر سے متعلق قرارداد کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور کشمیری عوام کو ایک منصوبے کے تحت منظم طریقے سے استحصال کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Demonstration in Kaschmir
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حالات بدستور کشیدہ ہیںتصویر: AP

کابینہ میں یہ بھی کہا گیا کہ کئی دہائیوں سے کشمیری عوام کو ریفرنڈم کے ذریعے ملنے والے حق رائے دہی سے محروم رکھا گیا ہے جبکہ انہیں بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے فیصلے کا یہ حق سلامتی کونسل کی قرارداد کے تحت دیا جانا چاہیے۔ تاہم اس پر اب تک عملدر آمد نہیں ہوا ہے۔

پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت دینے کا فیصلہ اقوام متحدہ کے نظام کو کمزور کرے گا جبکہ جنوبی ایشیا کی سلامتی کے لئے ایک خطرہ ثابت ہوگا۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں