1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھوٹان کی بھارت سے جمہوریت سیکھنے کی کوشش: نتیجہ حیران کن

مقبول ملک11 اگست 2015

بھوٹان کی پارلیمان کے ارکان کا ایک وفد پارلیمانی جمہوریت سے متعلق کچھ سیکھنے کے لیے بھارت کے دورے پر گیا تو نتیجہ بھارتی عوامی نمائندوں کی ہنسی کی صورت میں نکلا، جس پر بھوٹانی مہمان حیران رہ گئے۔

https://p.dw.com/p/1GDUd
نئی دہلی میں بھارتی پارلیمان کی عمارت، فائل فوٹوتصویر: Uni

نئی دہلی سے منگل گیارہ اگست کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں ملکی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ بھوٹان کی پارلیمان کے ارکان کا ایک وفد ابھی حال ہی میں اس لیے بھارت گیا کہ وہاں کی قومی پارلیمان کے ارکان سے ملاقاتوں میں پارلیمانی طرز جمہوریت کے بارے میں کچھ سیکھ سکے۔ لیکن مہمان قانون سازوں کی اس درخواست پر ان کے بھارتی پارٹنر اس طرح ہنسنے لگے کہ بھوٹانی وفد کے ارکان ششدر رہ گئے۔

ڈی پی اے کے مطابق اس کی وجہ یہ بنی کہ بھارتی پارلیمان کا جو موجودہ اجلاس اکیس جولائی کو شروع ہوا تھا، وہ اب تک کسی بھی نتیجہ خیز کارروائی کو یقینی بنانے میں ناکام رہا ہے اور تعطل کا شکار ہے۔ اس کا سبب نئی دہلی کی پارلیمان میں کیا جانے والا ملکی اپوزیشن کا احتجاج ہے۔ بھارتی اپوزیشن ملکی وزیر خارجہ کے استعفے کا مطالبہ کر رہی ہے، جو اس کے بقول بدعنوانی کے ایک اسکینڈل میں ملوث کرکٹ کے ایک سابق اعلٰی عہدیدار کی مبینہ معاونت کے مرتکب ہوئے تھے۔

بھوٹان کے پارلیمانی وفد کے دورے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ کل پیر دس اگست کے روز اس وفد نے نئی دہلی میں ملکی پارلیمان کے ایوان بالا یا راجیہ سبھا کا دورہ کیا، جہاں اس کا استقبال راجیہ سبھا کے چیئرمین حامد انصاری نے کیا۔ یہ دورہ اس سوچ کے تحت کیا گیا کہ بھوٹان، جو دنیا کی کم عمر ترین جمہوریتوں میں سے ایک ہے، بھارت سے پارلیمانی جمہوری نظام کے بارے میں کچھ سیکھ سکے، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلاتا ہے۔

بھارتی روزنامے دکن ہیرالڈ کے مطابق بھوٹانی مہمانوں کی درخواست پر وہاں موجود بھارتی ارکان پارلیمان میں سے کئی ایک کی اس لیے ہنسی چھوٹ گئی کہ بھارتی پارلیمان تو خود گزشتہ کئی دنوں سے صحیح طور پر کام ہی نہیں کر سکی تھی۔

اخبار کے مطابق میزبانوں کی اس ہنسی پر حیران غیر ملکی ارکان پارلیمان بھی محض کچھ کچھ پریشان ہو کر ہلکا سا مسکرا ہی سکے۔ اس واقعے کے چند ہی لمحے بعد بھارتی ارکان پارلیمان اپنی سیٹوں سے اٹھ کھڑے ہوئے، انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، پھر کچھ نعرے لگائے گئے اور ایوان کی کارروائی ایک بار پھر معطل کرنا پڑ گئی۔