1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھوک اور قحط کو روکنے میں عالمی برداری اپنا کردار ادا کرے، ویلیری آموس

2 اگست 2011

صومالیہ میں بھوک اور قحط کا مسئلہ ملک کے دو متاثرہ علاقوں کے بعد اب جنوبی صومالیہ کے دیگر حصوں میں بھی پھیلنا شروع ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے بلاتاخیر اور بھرپور امداد کی اپیل کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1299L
قرن افریقہ میں بھوک پر قابو پانے کے لیے انتہائی مؤثر ردعمل کی ضرورت ہے، ویلیری آموستصویر: picture-alliance/dpa

اقوام متحدہ اس سے قبل اپنے بیان میں کہہ چکا ہے کہ قرن افریقہ کے خطے میں شدید ہوتے جا رہے قحط کے سلسلے میں فوری اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔ مزید یہ کہ اگر اس بحران کو پھیلنے سے روکا نہ گیا تو اس کا دائرہ پہلے ہی بدامنی اور خانہ جنگی کے شکار ملک صومالیہ کے دیگرعلاقوں تک بھی پھیل جائے گا اور تب اس پر قابو پانا اور بھی مشکل ہو گا۔

Valerie Amos UN Nothilfekoordinatorin in Somalia
ویلیری آموس نے ابھی حال ہی میں وسطی افریقہ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیاتصویر: AP

اقوام متحدہ کے ہنگامی امداد کے ادارے سے ویلیری آموس نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے قرن افریقہ میں بھوک پر قابو پانے کے لیے انتہائی مؤثر ردعمل کی ضرورت ہے۔ ’’ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، ورنہ طویل خشک سالی کے نتیجے میں یہ قحط کئی دوسرے علاقوں کوبھی اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔‘‘

حال ہی میں اپنا صومالیہ کا دورہ مکمل کر کے واپس آنے کے بعد ویلیری آموس نے مزید کہا کہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ صومالیہ، ایتھوپیا، کینیا اور اریٹیریا میں صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے۔ اس خطے میں قحط سے متاثرہ انسانوں کی تعداد 12 ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔

ویلیری آموس کے مطابق، ’’اگر ہم نے فوری اقدامات نہ کیے تو قحط اس خطے کے مزید چار سے چھ علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ خشک سالی اور قحط کے باعث اب تک ہزاروں صومالی باشندے ہلاک ہو چکے ہیں اور بھوک کی وجہ سے لاکھوں پریشانی کا شکار ہیں۔

Somalia Hungersnot Lager Flüchtlingslager Mogadischu Hilfsgüter
ریڈ کراس نے متاثرہ علاقوں میں خوراک تقسیم کرنا شروع کردی ہےتصویر: dapd

اسی دوران انٹرنیشنل ریڈ کراس کمیٹی اس سال پہلی مرتبہ صومالیہ کے بھوک سے متاثرہ جنوبی اور وسطی علاقوں میں اشیائے خوراک تقسیم کرنا شروع کر چکی ہے۔ ریڈ کراس کی ایک خاتون ترجمان نے بتایا کہ اس دوران ایک لاکھ 62 ہزار انسانوں میں تقریباً تین ہزار ٹن اشیائے خوراک تقسیم کی جائیں گی۔

اُدھرایک ہفتہ قبل فضائی رسد رسانی کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے اقوام متحدہ کی چھٹی پرواز بھی امدادی سامان لے کر صومالی دارالحکومت موغادیشو پہنچ گئی ہے۔ دریں اثناء افریقی یونین نے مشرقی افریقہ میں قحط کے شکار بارہ ملین انسانوں کے لیے ایک بین الاقوامی ڈونر کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں