1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بہتر زندگی کے ليے آنے والے افغانوں کو ملک بدر کيا جائے گا‘

عاصم سليم2 دسمبر 2015

جرمن دارالحکومت برلن ميں افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے بعد پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر انگيلا ميرکل نے کہا ہے کہ بہتر زندگی کی تلاش ميں جرمنی آنے والے افغانوں کو واپس بھيج ديا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1HG0B
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

افغان صدر کے ساتھ ايک مشترکہ پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے کہا کہ ان کا ملک اپنی انسانی حقوق سے متعلق ذمہ دارياں نبھاتے ہوئے ايسے افغان شہريوں کو موقع دے گا، جن کی جانيں صرف اس وجہ سے خطرے ميں ہيں کہ انہوں نے افغانستان ميں جرمن يا ديگر ممالک کی افواج کے ساتھ کام کيا۔ ميرکل کے بقول بہتر معاشی حالات کے تعاقب ميں جرمنی آنے والے افغان تارکين وطن کو واپس ان کے ملک بھيج ديا جائے گا۔ جرمن چانسلر کا مزيد کہنا تھا کہ بہتر زندگی کی اميد ميں آنے والے مہاجرين کے ليے سياسی پناہ کا کوئی جواز نہيں بنتا۔

انگيلا ميرکل نے يہ باتيں برلن ميں اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے بعد منعقدہ ايک مشترکہ پريس کانفرنس سے خطاب ميں کہيں۔ افغان صدر کا يہ جرمنی کا دوسرا سرکاری دورہ ہے۔ غنی بنيادی طور پر يورپ کو درپيش مہاجرين کے بحران کے بارے ميں بات چيت کرنے آئے ہيں۔

چانسلر ميرکل نے پريس کانفرنس ميں مزيد کہا کہ جرمنی، افغانستان ميں ايسے محفوظ علاقوں کا قيام چاہتا ہے، جہاں وہ افراد بلا خوف و خطر رہ سکيں، جنہيں عموماً اپنی جان و مال کا خطرہ رہتا ہے۔

اس سال اب تک اکتيس ہزار افغان تارکين وطن جرمنی ميں سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرا چکے ہيں
اس سال اب تک اکتيس ہزار افغان تارکين وطن جرمنی ميں سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرا چکے ہيںتصویر: picture alliance/NurPhoto/A. Widak

افغان صدر اشرف غنی نے برلن ميں اس پريس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان شہريوں کو وطن ميں رکھنے کے ليے تين چيزيں بہت ضروری ہيں، ملازمت کے مواقع، رہائش کے انتظامات اور فنی تربيت تاکہ وہ اس تربيت کی بنياد پر ملازمت کے اہل بن سکيں۔ غنی کے بقول جرمن امداد تيس ملين افغانوں کے ليے ہو گی نہ کہ صرف تيس ہزار کے ليے۔

يہ امر اہم ہے کے دنيا کے کئی ممالک سے پناہ کے ليے اس سال يورپ آنے والے مہاجرين کی تعداد نو لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ ان ميں شامی شہريوں کے بعد افغان باشندے سب سے زيادہ تعداد ميں ہيں۔ سال رواں ميں اب تک ايک لاکھ چاليس ہزار افغان پناہ گزين يورپ پہنچ چکے ہيں۔ جرمنی کے وفاقی دفتر برائے ہجرت و مہاجرين کے مطابق اس سال اب تک اکتيس ہزار افغان تارکين وطن جرمنی ميں سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرا چکے ہيں۔