1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

050310 Banken Image

Kishwar Mustafa5 مارچ 2010

سرمایہ کاری بینکنگ کی وجہ سے ان اداروں کی مالی مشکلات دور ہوگئی ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ بزنس ایک مرتبہ پھر معمول کے مطابق ہے اور ایک لحاظ سے بینکوں نے عالمی اقتصادی بحران سے کچھ نہ کچھ سیکھ لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/MKW3
تصویر: AP

گزشتہ صدی میں تیس کی دہائی کے دوران پیدا ہونے والی کساد بازاری کے بعد تاریخ کے سب سے بڑے مالیاتی بحران کو اب دوسال کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس بحران نے جہاں عام افراد  پر منفی اثرات مرتب کئے وہیں حکومتوں کو اربوں مالیت کے امدادی پیکج متعارف کرانے پر بھی مجبورکیا۔ اب صورتحال کیسی ہے؟ کیا بینکوں نے اس بحران سےکچھ سبق حاصل کیا ہے؟ کیا اُن کے طریقہ کار میں کوئی تبدیلی آئی ہے؟ یا ابھی بھی کاروبار پہلے کی طرح معمول کے مطابق چل رہا ہے؟

’بینکنگ کا شعبہ اب بھی بہت بری حالت میں ہے اور اس کے بعد یا تومنشیات فروشوں یا پھر طوائفوں کا نمبرآتا ہے‘۔ یہ الفاظ ایک بینکر نے بینگنک کے موضوع پر ہونے والے ایک اجلاس میں ادا کئے۔ اس شعبےکے ماہر رائن ہارڈ شمڈ کہتے ہیں کہ مالیاتی بحران نے بینکوں کی ساکھ کو بری طرح متاثرکیا ہے۔ ان کا کہنا ہے  کہ  یہ بے اعتمادی بلاوجہ نہیں ہے۔ بہت سے بینکوں نے صورتحال کا غلط اندازہ لگایا۔کچھ بینکوں نے ایسے اقدامات اٹھائے، جن کا جواز ہی نہیں بنتا تھا۔ دوسرے بینکوں نے اس بحران کا ڈٹ کے مقابلہ کیا جبکہ کچھ دیوالیہ ہوگئے جیسا کہ لیمہن برادرز۔

The Allied Irish Banks AIB headquarters in Dublin
آئر لینڈ کا ایک بینکتصویر: AP

بینکوں کے ساکھ کو بہترکرنے کی لئے جو مہم چلائی گئی ہے، اس کے ابھی تک کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آ سکے ہیں۔بینکنگ کے شعبے میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر نئے قواعد و ضوابط بھی ایک متنازعہ مسلئہ بن چکا ہے۔ امریکہ میں صدر اوباما رسک بینکاری کو مناسب خیال نہیں کرتے۔ یہاں یورپ میں ’بازل 111‘ نامی ایک نظام پر صلاح و مشورے جاری ہیں۔ اس میں بینکوں کومالیاتی بحران کا بہتر طریقے سے مقابلہ کرنے کے قابل بنانے کی کوشش کی جائے گی۔

Bank of China
بینک آف چائنا کا دروازہتصویر: picture-alliance/ dpa

حصص کا کاروبار کرنے والےکلاؤس نی ڈنگ کہتے ہیں کہ  اس سلسلے میں الفاظ کی نہیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ نی ڈنگ کہتے ہیں کہ اگر نظر ڈالی جائے تومعلوم ہو گا کہ آجکل کن موضوعات نے یکدم اہمیت حاصل کر لی ہے۔ تنخواہوں پر، قواعد و ضوابط تبدیل کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔ یہاں میں کہوں گا کہ سوچ بدلنا ضروری ہے اور یہ پوچھا جانا چاہیے کہ اصل میں کن چیزوں کو تبدیل کیا جانا چاہیے؟

موجودہ صورتحال میں بہت سے بینکوں کو اس دوران اربوں کا فائدہ بھی  ہوا ہے۔ جیسا کہ ڈوئچے بینک،BNP، یا بارکلے بینک کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بینک مالیاتی بحران کے سائے سے باہر نکل آئے ہیں۔

رپورٹ :عدنان اسحاق

ادارت: عابد حسین