1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تائیوان: ’امن گھنٹی‘ کی تیاری

4 اگست 2011

تائیوان کی حکومت پچاس برس سے زائد عرصے قبل چین کے ساتھ جنگ کے دوران چین کی جانب سے اس پر پھینکے گئے بموں کے خول سے ایک امن کی گھنٹی تیار کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/12Aut
تصویر: Anatoliy Stankulov

اس امن کی گھنٹی کی نقاب کشائی 23 اگست کو کی جائے گی۔ اس گھنٹی کی تیاری کا مقصد چین کے ساتھ پچاس برس پہلے ہونے والی جنگ کو مثبت انداز سے یاد کرنا ہے۔ خیال رہے کہ حالیہ چند برسوں کے دوران چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات میں خاصی بہتری آئی ہے۔ یہ امن کی گھنٹی انہی بہتر تعلقات کی نمائندگی کرے گی۔

Taiwan Präsident Ma Ying-jeou in Taipei zu China
صدر ما یِنگ جو کی چین دوست حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں تبدیلی آئی ہےتصویر: AP

یہ گھنٹی دو میٹر اونچی ہے، جس کی نقاب کشائی اس ماہ کی 23 تاریخ کو کنمین جزیرے کے پیس میموریل پارک میں کی جائے گی۔ کنمین جزیرہ سن انیس سو پچاس کی دہائی سے انیس سو ستر کی دہائی تک چین اور تائیوان کے درمیان جنگی میدان تھا۔ اس گھنٹی کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ان بموں کے خول سے حاصل کردہ دھات سے تیار کی جا رہی ہے، جو چین نے تائیوان پر گرائے تھے۔ 23 اگست انیس سو اٹھاون کو شروع ہونے والی جنگ کے دوران چالیس روز تک چین نے تائیوان پر کم از کم چار لاکھ اڑتالیس ہزار بم گرائے تھے۔ یہ بم کنمین جزیرے پر برسائے گئے تھے، جس کا دفاع تائیوان کے قوم پرست کر رہے تھے۔

چینی حکومت تائیوان پر اپنا حق جتاتی رہی ہے تاہم سن دو ہزار آٹھ میں صدر ما یِنگ جو کی چین دوست حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے۔

تائیوان کی حکومت کی جانب سے اس امن گھنٹی کی تیاری تائیوان کے قوم پرستوں کی تحریک کے سو برس پورے ہونے کے حوالے سے منعقد کی جانے والی تقریبات کا حصہ ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: امجد علی