1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تارکین وطن گھرانے سے تعلق رکھنے والے نئے وزیر اعلیٰ

1 جولائی 2010

شمالی جرمن صوبے لوئر سیکسنی میں جمعرات کو قدامت پسند سیاستدان ڈیوڈ میک ایلِسٹر کو ہنوور میں ریاستی حکومت کا نیا سربراہ منتخب کر لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/O8FT
سی ڈی یو کے سیاستدان ڈیوڈ میک ایلسٹر صوبے لوئر سیکسنی کے نئے وزیر اعلیٰتصویر: AP

لوئر سیکسنی میں ریاستی وزیر اعلیٰ کا عہدہ وہاں اب تک سربراہ حکومت چلے آ رہے کرسٹیان وولف کے پاس تھا، جنہیں بدھ کی رات جرمنی کا نیا وفاقی صدر منتخب کر لیا گیا تھا۔ 39 سالہ ڈیوڈ میک ایلِسٹر کرسٹیان وولف کے قریبی ساتھی رہے ہیں اور وہ ہنوور کی صوبائی پارلیمان میں چانسلر انگیلا میرکل کی جماعت کرسچین ڈیموکریٹک یونین CDU کے پارلیمانی دھڑے کی قیادت بھی کر چکے ہیں۔

کرسٹیان وولف کے جرمن صدر کے طور پر انتخاب کے اگلے ہی روز جمعرات کو لوئر سیکسنی میں نئے سربراہ حکومت کے چناؤ کے لئے ہونے والے رائے دہی میں ریاستسی پارلیمان کے کل 148 اراکین میں سے 80 نے میک ایلِسٹر کے حق میں وٹ دیا۔ نو منتخب وزیر اعلیٰ ہنوور میں CDU اور فری ڈیموکریٹک پارٹی FDP کی مخلوط حکومت میں کسی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

David McAllister
ڈیوڈ میک ایلسٹر جرمنی کے سب سے کم عمر ریاستی وزیر اعلیٰ ہیںتصویر: AP

ڈیوڈ میک ایلِسٹر وفاقی جمہوریہ جرمنی کے کسی بھی صوبے میں ریاستی وزیر اعلیٰ کے عہدے پر منتخب ہونے والے آج تک کے سب سے کم عمر سیاستدان ہیں۔ ان کا وزیر اعلیٰ کے طور پر انتخاب جرمنی میں آباد تارکین وطن کے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے باشندوں کے لئے خصوصی دلچسپی کا باعث ہے۔

میک ایلِسٹر جرمنی کے کسی بھی صوبے کے ایسے پہلے سربراہ حکومت ہیں، جن کا تعلق تارکین وطن کے ایک گھرانے سے ہے۔ ان کی والدہ جرمن ہیں اور ان کے والد کا آبائی وطن اسکاٹ لینڈ ہے۔ ان کی پیدائش برلن میں ہوئی تھی، وہ جرمن اور انگریزی دونوں زبانیں روانی سے بولتے ہیں اور دو بچیوں کے والد ہیں۔

رپورٹ: کشور مصطفےٰ

ادارت. مقبول ملک