1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تاشفین ملک نے ملتان کے الہدیٰ مدرسے سے بھی تعلیم حاصل کی

امتیاز احمد7 دسمبر 2015

مدرسے کی ایک خاتون استاد کے مطابق کیلیفورنیا میں فائرنگ کر کے چودہ افراد کی ہلاکت میں شریک تاشفین ملک نے ملتان میں خواتین کے مشہور مدرسے الہدیٰ میں بھی پڑھائی کی تھی۔

https://p.dw.com/p/1HIUc
USA Tashfeen Malik
تصویر: Reuters/FBI

صوبہ پنجاب کے شہر ملتان کی ایک خاتون استاد، جنہوں نے اپنا نام مقدس بتایا ہے، کا کہنا ہے کہ انتیس سالہ تاشفین ملک ملتان کے الہدیٰ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کرتی رہی ہے۔ خاتون اسکالر ڈاکٹر فرحت ہاشمی کی تنظیم الہدیٰ انٹرنیشنل کے دفاتر امریکا، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں بھی ہیں اور اس تنظیم کا بنیادی مقصد مڈل کلاس خواتین کو اسلام کے قریب لانا بتایا جاتا ہے۔

اس کے باوجود کہ الہدیٰ انٹرنیشنل کو پاکستان میں بھی اس وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے کہ ان کی تعلیمات سخت نظریات پر مبنی ہیں، لیکن آج تک اس ادارے کی کسی بھی انتہاپسند تنظیم یا ادارے سے تعلقات ثابت نہیں ہوئے ہیں۔

تاشفین ملک اور ان کے خاوند سید فاروق نے فائرنگ کرتے ہوئے چودہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ داعش نے اس جوڑے کو اپنے ’فوجی‘ قرار دیا ہے۔ اس واقعے کی تحقیق کرنے والے اہلکاروں کے مطابق ’منگیتر کے ویزے‘ پر امریکا آنے والی تاشفین پاکستان اور سعودی عرب دونوں ہی ملکوں میں رہ چکی ہیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ ہی اپنے خاوند کو سخت نظریات کی طرف لے کر آئی ہوں۔ تاہم ابھی یہ تحقیقات جاری ہیں کہ آیا تاشفین کے پاکستان میں کسی انتہا پسند گروپ کے ساتھ تعلقات تھے یا نہیں۔

تاشفین کی خاتون استاد مقدس کا کہنا تھا، ’’یہ دوسالہ کورس تھا لیکن اس نے یہ کورس مکمل نہیں کیا تھا۔ وہ ایک اچھی لڑکی تھی لیکن مجھے نہیں پتا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔‘‘

خاتون استاد مقدس نے یہ تو نہیں بتایا کہ تاشفین کب سے کب تک ان کے مدرسے میں پڑھتی رہی لیکن بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں اس کی ایک کلاس فیلو کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سن دو ہزار سات سے دو ہزار تیرہ تک تاشفین یونیورسٹی کلاسز کے بعد مدرسے جایا کرتی تھی۔

ملتان میں الہدی انسٹی ٹیوٹ کی انتظامیہ کے مطابق وہ نہ تو تصدیق اور نہ ہی تردید کر سکتے ہیں کہ تاشفین وہاں پڑھتی رہی ہے۔ ان کے مطابق انتظامیہ اس معاملے میں غور کر رہی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا تھا، ’’ہمارا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ہم اپنے کسی بھی اسٹوڈنٹ کے ذاتی فعل کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ یہ اس کا ذاتی معاملہ ہے۔‘‘

ملتان میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں تاشفین کی ایک دوسری سابق ہم جماعت کے مطابق وہ فارماکولوجی کی اسٹوڈنٹ تھی اور آہستہ آہستہ اس کے نظریات تبدیل ہوئے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق تاشفین ملک پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ سے تعلق رکھنے والے ایک گھرانے میں پیدا ہوئی۔ ایک قریبی رشتہ دار کے مطابق تاشفین ملک کے والد 25 برس قبل سعودی عرب منتقل ہو گئے تھے، جہاں بعد میں ان کے اہل خانہ بھی جا بسے اور تاشفین نے بھی ابتدائی طور پر سعودی دارالحکومت ریاض ہی میں تعلیم حاصل کی۔