1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی میں شادی کی تقریب پر حملہ ، 45 ہلاک

5 مئی 2009

ترکی میں ایک شادی کی تقریب میں فائرنگ اور دستی بموں سے حملوں کے نتیجے میں کم از کم پنتالیس افراد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ حملہ ملک کے جنوب مشرقی کرد علاقے میں پیش آیا۔

https://p.dw.com/p/Hjp0
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے یہ دہشت گردانہ حملہ محسوس نہیں ہوتا۔تصویر: AP

صوبہ Mardin میں پیش آنے والا یہ واقعہ بد ترین حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ترک وزیر داخلہ Besir Aalay کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد سے یہ دہشت گردانہ حملہ محسوس نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں علحیدگی پسند کردستان ورکرز پارٹی پی کے کے، ملوث نہیں ہے۔

صوبے کے نگران گورنر Ahmet Ferhat نے خبر رساں اداروں کو بتایا ہے کہ یہ حملہ صوبہ Mardin کے ایک گاوں Bilge میں پیش آیا۔ ایک عینی شاہد کے مطابق کچھ مسلح نقاب پوش افراد نے شادی کی تقریب میں گھس کر بلا امتیاز فائرنگ کی اور دستی بموں سے حملہ کیا۔ خاتون عینی شاہد نے بتایا کہ حملے کے وقت شادی کی تقریب میں تقریبا دو سو افراد شریک تھے۔

اطلاعات کے مطابق اس سے پہلے کے سیکیورٹی فورسزز حملہ آوروں کا تعاقب کرتی وہ شام کی سرحد کی طرف غائب ہوئے۔

وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کو اس واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ نصف رات پیش آنے والے اس حملے میں پنتالیس افراد ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق اس حملے کے بعد فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی۔ ایک ترک اخبار نے کہا ہے کہ اس حملے میں چار حملہ آور شریک تھے جو حملے کے بعد کامیابی سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔