1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک شہر ازمیر میں بم دھماکا، دو ہلاک

5 جنوری 2017

ترک شہر ازمیر میں فائرنگ اور دھماکے کے ایک واقعے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس واقعے کے پیچھے کرد علیحدگی پسندوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/2VMGI
Türkei Anschlag in Izmir
تصویر: Getty Images/AFP/DHA

صوبے کے گورنر ایرول آئیلدز نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ پولیس نے جیسے ہی ایک مشکوک گاڑی کو ایک حفاظتی چوکی پر روکنے کی کوشش کی، اس میں بیٹھے ہوئے افرد نے پولیس پر فائرنگ کر دی۔ کہا جا رہا ہے کہ گاڑی کو بھی دھماکے سے اڑاتے ہوئے ایک حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ گورنر نے حملہ آور کے فرار ہونے کی تصدیق تو نہیں کی تاہم یہ ضرور بتایا کہ ہلاک شدگان میں ایک پولیس اہلکار اور مقامی عدالت کا ایک ملازم شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا، ’’جوابی فائرنگ سے دو حملہ آور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔‘‘

Karte Türkei Izmir ENGLISCH

گورنر ایرول آئیلدز کے بقول اس واقعے کےپیچھے کالعدم کر دستان ورکرز پارٹی’ پی کے کے‘ کا ہاتھ ہو سکتا ہے،’’ ابھی تک کی معلومات کے مطابق لگتا ہے کہ یہ پی کے کے کی کارروائی ہے۔ تاہم اس بارے میں حتمی طور پر تحقیقات مکمل ہونے اور حملہ آوروں کی شناخت کے بعد ہی کچھ کہا جا سکے گا۔‘‘ پی کے کے کی جانب سے گزشتہ برسوں کے دوران متعدد حملے کیے جا چکے ہیں، جس میں ملکی فوج اور پولیس کو خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ ازمیر کی ایک عدالت کے قریب پیش آیا۔ گورنر نے مزید بتایا کہ حملہ آوروں کے پاس دو خود کار بندوقین، راکٹ لانچرز اور آٹھ دستی بم تھے،’’ اس واقعے میں سات سے آٹھ مزید افراد زخمی بھی ہیں اور پولیس کی چابک دستی نے کسی بڑے حملے کو ناکام بنا دیا۔‘‘