1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک فوجی دستے مشترکہ جنگی مشقوں کے لیے قطر پہنچ گئے

مقبول ملک روئٹرز
19 جون 2017

ترک فوجی دستے قطری فورسز کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے لیے دوحہ پہنچ گئے ہیں۔ ان مشقوں کے لیے ترک فوجیوں کی تعیناتی اس تیز رفتار قانون سازی کے بعد ممکن ہوئی، جو انقرہ کی پارلیمان نے قطر کا بحران پیدا ہونے کے بعد کی تھی۔

https://p.dw.com/p/2euWS
ترک صدر ایردوآن، دائیں، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھتصویر: Picture alliance/dpa/Turkish President Press Office

خلیجی عرب ریاست قطر کے دارالحکومت دوحہ سے پیر انیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹیلی وژن نے آج پیر کے روز بتایا کہ ترک فوجی دستے کل اتوار اٹھارہ جون کو قطر پہنچے تھے۔

ساتھ ہی الجزیرہ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک ایسی ویڈیو بھی پوسٹ کی ہے، جس میں بکتر بند گاڑیوں میں سوار ترک فوجی دستوں کو قطر کی سڑکوں پر متحرک حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

بحرین نے قطری فوجیوں کو نکال دیا

یورپی حمایت سے خلیجی بحران حل ہو جائے گا، قطری سفیر

سعودی قطر تنازعہ، شامی باغی پریشان

قطر کے ساتھ سعودی عرب اور چند دیگر خلیجی عرب ریاستوں کی طرف سے سفارتی تعلقات منقطع کیے جانے اور اس امارت کی انہی ملکوں کی طرف سے زمینی، فضائی اور سمندری ناکہ بندی کیے جانے کے بعد جو بحران پیدا ہوا تھا، اس کے ردعمل میں صرف دو دن بعد ہی ترک پارلیمان نے سات جون کو بہت جلدی میں ایسی قانون سازی کی تھی، جس کے تحت قطر کے ایک فوجی اڈے پر ترک فوجی دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی تھی۔

Symbolbild - Katar - Flagge
متعدد خلیجی عرب ریاستوں نے دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام لگاتے ہوئے قطر کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھےتصویر: picture alliance/robertharding/F. Fell

روئٹرز کے مطابق قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے فیصلے کے بعد خلیج فارس کے خطے میں جو صورت حال پیدا ہوئی ہے، اسے گزشتہ کئی برسوں کے دوران اس علاقے میں پیدا ہونے والے شدید ترین سیاسی بحران کا نام دیا جا رہا ہے۔

قطری بحران: جنوبی ایشیائی محنت کشوں کا مستقبل کیا ہو گا؟

قطر امریکا سے بارہ ارب مالیت کے جنگی جہاز خریدے گا، معاہدہ طے

قطر کی تنہائی ’اسلامی اقدار‘ کے خلاف ہے، ایردوآن

قطر میں ایک فوجی اڈے پر اس وقت تعینات ترک فوجی دستوں کی تعداد قریب 90 بتائی گئی ہے۔ الجزیرہ ٹی وی کے مطابق ترک اور قطری فوجی دستوں نے اس عرب ریاست میں اپنی پہلی مشترکہ فوجی مشق کل اتوار کے روز طارق بن زیادہ ملٹری بیس پر کی۔

قطری فوج کے مطابق دونوں ملکوں کے فوجی دستوں نے اب تک جو مشترکہ جنگی مشقیں کی ہیں اور جو آئندہ کی جائیں گی، ان کا منصوبہ کافی عرصہ پہلے تیار کیا گیا تھا۔