1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تھائی لینڈ میں کم از کم اجرت میں چالیس فیصد اضافہ

27 مارچ 2012

تھائی لینڈ یکم اپریل سے جنوب مشرقی ایشیا کے ان ملکوں میں شامل ہو جائے گا جہاں کارکنوں کی کم از کم اجرت میں بہت زیادہ اضافے کا رجحان پایا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/14SmA
تصویر: AP

اس بارے میں بنکاک حکومت کے فیصلے سے سیاسی طور پر ہر کوئی خوش نہیں ہے۔ خاص طور پر اپوزیشن کی ڈیموکریٹک پارٹی اس پر ناراض ہے حالانکہ گزشتہ الیکشن ميں اس نے خود بھی یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آ کر کارکنوں کی کم از کم اجرت ميں 25 فیصد اضافہ کر دے گی۔ اب موجودہ حکومت نے اس کم از کم روزانہ اجرت میں قريب 40 فيصد اضافے کا فيصلہ کیا ہے۔

بنکاک میں اس وقت حکمران جماعت Pheu تھائی پارٹی نے یہ فیصلہ اس لیے بھی کیا ہے کہ یوں وہ اپنا ایک بڑا انتخابی وعدہ پورا کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ یکم اپریل سے تھائی لینڈ کے بنکاک اور پانچ قریبی صوبوں کے علاوہ پُھوکٹ کے جزیرے پر بھی کارکنوں کی کم از کم روزانہ اجرت بڑھا کر 300 بھات یا قریب 9.8 امریکی ڈالر کے برابر کر دی جائے گی۔

Armenspeisung in Bankok
تصویر: AP

اس طرح ان صوبوں میں تھائی کارکنوں کی کم از کم ماہانہ اجرت 295 امریکی ڈالر کے برابر ہو جائے گی۔ اگلے سال سے اس اضافے کا اطلاق پورے تھائی لینڈ پر ہو گا۔

بین الاقوامی ادارہ برائے محنت کے جنوب مشرقی ایشیا میں کارکنوں اور ان کی اجرتوں سے متعلقہ امور کے ماہر جان رِچٹ کے بقول تھائی لینڈ میں اب تک کارکنوں کی کم از کم اجرت کی سطح بہت ہی کم رہی ہے۔ اب اس میں چالیس فیصد کے قریب اضافے کا سرکاری فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کو عملی جامہ آئندہ برس پہنایا جائے گا۔

Thailand Bankok Proteste
تصویر: AP

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اس ماہر کے مطابق ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت پہلے کارکنوں کے نمائندوں کو منظم کرتی اور پھر ان کے ساتھ اجرتوں میں اضافے کے لیے بات چیت کی جاتی۔ تاہم جان رِچٹ اس بات کے قائل ضرور ہیں کہ تھائی لینڈ میں کارکنوں کی اجرتوں میں اضافہ بہت عرصہ پہلے ہی کیا جانا چاہیے تھا.

اس سرکاری قانونی فیصلے پر عملدرآمد کی وجہ سے تھائی لینڈ میں ملکی اور غیر ملکی اداروں پر کافی زیادہ مالی بوجھ بھی پڑے گا۔ لیکن حکومت نے اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے کاروباری منافع پر عائد کارپوریٹ ٹیکس کی شرح پہلے ہی 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کر دی ہے۔

Thailand Bankok Proteste
تصویر: AP

تھائی لینڈ میں اس وقت بے روزگاری کی شرح دو فیصد سے بھی کم ہے۔ لیکن کئی ماہرین کا یہ دعویٰ بھی ہے کہ کم از کم روزانہ اجرت میں 40 فیصد اضافے سے بے روزگاری کی شرح میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

چند ماہرین اقتصادیات اس کی وجہ پیداواری اور کاروباری اداروں پر یکم اپریل سے پڑنے والا اضافی مالی بوجھ بتاتے ہیں۔ جنوب مشرقی ایشیا میں کارکنوں کی کم ازکم اجرتوں میں گزشتہ برسوں اور مہینوں میں اتنا اضافہ ہو چکا ہے کہ چین میں اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ان اجرتوں میں دس فیصد سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا۔

فلپائن میں ایک مزدور کی کم از کم اجرت دس امریکی ڈالر کے برابر بنتی ہے۔ اندونیشیا میں یہ ہی شرح 170 امریکی ڈالر ماہانہ کے برابر ہے۔ ویت نام گذشتہ برس اکتوبر میں کارکنوں کی ماہانہ اجرت 66 امریکی ڈالر سے بڑھا کر94 ڈالر ماہانہ کر دی گئی تھی۔ ویت نام میں کم ازکم اجرت میں اضافے کی شرح بیالیس فیصد بنتی تھی۔

رپورٹ:عصمت جبیں

ادارت: کشور مصطفٰی