1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جائیداد کے معاملات، ہر پانچواں انسان رشوت دینے پر مجبور ہے

عابد حسین17 مارچ 2016

ایک بین الاقوامی ریسرچ کے مطابق دنیا بھر میں ہر پانچویں انسان کو جائیداد کی تقسیم میں استحصال کا سامنا ہوتا ہے۔ اِس سلسلے میں سب صحارا افریقی اقوام میں خواتین کو جنسی استحصال کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IEpT
Hunger im Sahel Bildergalerie
تصویر: Fatoumata Diabate/Oxfam

کرپشن معاملات پر نگاہ رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر پانچویں انسان کو جائیداد کا حق حاصل کرنے میں مختلف مسائل اور دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ان مسائل میں رشوت اہم ہے۔ رپورٹ میں بیان کیا گیا کہ خواتین اگر جائیداد میں حصہ یا اُسے اپنے نام ٹرانسفر کروانے کی خواہشمند ہوں تو انہیں بعض صورتوں میں جنسی استحصال کا سامنا بھی ہوتا ہے اور زمین الاٹ کرنے والے محکمے کے اہلکار کو رشوت کے عوض وہ اپنا بدن پیش کرنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے رپورٹ میں بیان کیا ہے کہ براعظم افریقہ میں خواتین بڑے ذوق و شوق سے کھیتی باڑی سے وابستہ ہیں اور اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ زرعی پیداوار سے اپنے خاندان کے افراد کی کفالت کرتی ہے۔ افریقی علاقے سب صحارا کی صحرائی ریاستوں کی خواتین نے رپورٹ مرتب کرنے والوں کو بتایا کہ انہیں جائیداد میں حصہ لینے اور اُس زمین کو اپنے نام ٹرانسفر کرنے کے لیے اہلکاروں کی جنسی تشفی بھی کرنی پڑتی ہے۔

Afrika Bauer Symbolbild German food partnership
ہے۔سب صحارا کے ملکوں میں زمین کے لین دین کے مسائل کو حل کروانے کے لیے ہر تیسرا آدمی رشوت دینے پر مجبور ہےتصویر: Imago

جرمن دارالحکومت برلن میں قائم بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ عالمی بینک کی زمین اور غربت کے عنوان سے شروع ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر پیش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سب صحارا کی ریاستوں کے علاوہ کئی دوسرے ملکوں میں کاشت کاری کے لیے زمین تک رسائی اور بعض خاندانی جائیداد سے حصے ملنے پر زمین کی آلاٹمنٹ یا خرید کے بعد اُس کا قبضہ منتقل کرنے کے سلسلے میں مرد و زن کو عموماً رشوت کی ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہر پانچویں شخص کو زمین کے معاملات کو حل کرنے کے لیے حکومتی محکمے کے اہلکاروں کو رشوت دینا پڑتی ہے اور غریب ملکوں میں ایسے معاملات میں یہ ایک معمول بن چکا ہے۔سب صحارا کے ملکوں میں زمین کے لین دین یا اِس سے جڑے مسائل کو بہتر انداز میں حل کروانے کے لیے ہر تیسرا آدمی رشوت دینے پر مجبور ہے۔ مالی رشوت کے علاوہ خواتین کو بھتے کی صورت میں سیکس بھی کروانا پڑتا ہے۔ یہ اُس صورت میں ضرورت سے زیادہ دیکھا گیا ہے، جب خواتین زمین کی خرید و فرخت یا اُسے اپنے نام آلاٹ کرانے کا عمل شروع کرتی ہے۔ افریقی ملک گھانا میں چالیس فیصد خواتین اور تیئیس فیصد مردوں کو رشوت دینے کے بعد ہی جائیداد کے معاملات میں راحت میسر ہوئی تھی۔