1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جدید ٹیکنالوجی سےعلاج

عاطف توقیر20 اکتوبر 2008

برین ٹیومر اور دیگر خطرناک دماغی امراض کے لیے اکثر اوقات آپریشن ناگزیر ہوتا ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی نے اب ان بیماریوں کا اعلاج بھی خودکار مشینوں کے ذریعے ممکن بنادیا ہےاس طریقہ علاج کو گاما نائف کہرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/FdhL
تصویر: AP

سنگاپور میں پہلا گاما نائف سینٹر ،پارک وے ہیلتھ ڈے سرجری اور میڈیکل سینٹر میں قائم کیا گیا ہے۔ اس سینٹر میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ریڈیائی شعاعوں کی مدد سے کھوپڑی کھولے بغیر برین ٹیومر جیسے خطرناک دماغی امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔اس میں صحت مند ٹشوز کو نقصان پہنچائے بغیر دماغ کے متاثرہ مقام پر ریڈی ایشن کی جاتی ہے جس سے ٹیومر آہستہ آہستہ ختم ہوجاتا ہے۔

اس آپریشن کے لیے مریض کو اسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑتا اور وہ چوبیس گھنٹے بعد معمول کی زندگی بسر کرنا شروع کردیتا ہے۔پارک وے ہیلتھ کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ مریضوں کی سہولت کے لیے جدید آلات کی دستیابی ان کی اولین ترجیح ہے۔

Model vom Gehirn
تصویر: AP



گامانائف طریقہ علاج انیس سو سڑسٹھ میں سویڈن کے نیوروسرجن لارس لیکسل نے دریافت کیا۔ دنیا بھر میں گاما نائف کے ڈھائی سو سے زائد یونٹ کام کررہے ہیں اور ہر سال تیس ہزار سے زائد مریض اس سے استفادہ کرتے ہیں۔ پارک وے ہیلتھ، سنگاپور میں طبی سہولیات فراہم کرنے والا سب سے بڑا نجی ادارہ ہے۔کمپنی کے چیئرمین کے مطابق وہ اپنی خدمات پاکستان سمیت جنوبی ایشیاء کے مختلف ممالک تک پھیلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سنگاپور میں پہلے گاما نائف سینٹر کے قیام سے جہاں برین ٹیومر کے مقامی مریضوں کے تجربہ کار ڈاکٹر وں کی نگرانی میں جدید طبی سہولت میسر آئی ہے وہیں خطے کے دیگر ممالک کے افراد بھی اس سے استفادہ کررہے ہیں۔