1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرائم کا حل موت کی سزا: نو منتخب فلپائنی صدر

بینش جاوید16 مئی 2016

فلپائن کے نو منتخب صدر روڈریگو ڈوترتے نے ملک میں سزائے موت کو بحال کرنے اورمخصوص حالات میں سکیورٹی فورسز کو مجرموں پر گولی چلانے کی اجازت دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IoXE
Philippinen Präsidentschaftskandidat Rodrigo Duterte
تصویر: Reuters/E. de Castro

نو مئی کو فلپائن میں ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد نو منتخب صدر ڈوترتے نے پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’سکیورٹی فورسز کو مجرموں پر گولی چلانے کی اجازت دی جائے گی اورشہریوں کو قانون پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ ‘‘ فلپائن کے جنوبی شہر ڈواؤ کے میئر ڈوترتے نے یہ بھی کہا ہے کہ جو بھی اس ملک کے بچوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے کی کوشش کرے گا، وہ انہیں تباہ کر دیں گے۔

ڈورترے نے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہے کہ وہ ڈواؤ شہر میں نافذ قوانین کو ملک گیر سطح پر نافذ کرائیں گے۔ ان قوانین کے تحت صبح 2 بجے کے بعد عوامی مقامات پر شراب پینے پر پابندی عائد کر دی جائے گی، رات کو بچوں پر گھر سے اکیلے نکلنے اور پھرنے پر بھی پابندی ہوگی اور ریستورانوں اور ہوٹلوں میں سگریٹ نوشی بھی ممنوع قرار دے دی جائے گی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کے صدر سزائے موت کو دوبارہ بحال کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ فلپائن نے سن 2006 میں موت کی سزا کو ختم کر دیا تھا۔ صدر ڈوترتے نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کو کہیں گے وہ ریپ، قتل، منشیات کی اسمگلنگ، اور اغوا برائے تاوان جیسے جرائم میں ملوث ملزموں کے لیے پھانسی کی سزا کو دوبارہ نافذ کرے۔

Philippine Rodrigo Duterte
تصویر: picture alliance/dpa/F.-R. Malasig

انتخابی مہم کے دوران ڈوترتے نے فلپائن کے شہریوں سے ملک میں 3 سے 6 ماہ کے عرصے میں جرائم کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ہزاروں مجرموں کو مار دیں گے۔ ان کے اس نعروں پر ان کے حریفوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم بدامنی اور بدعنوانیوں سے ستائے فلپائن کے لاکھوں افراد دوترتے کے سحر میں گرفتار ہو چکے ہیں۔ صدر منتخب ہونے کے بعد اتوار کے روز انہو‍ں نے کہا تھا کہ، ’’ منظم جرائم میں ملوث وہ مجرم جو سکیورٹی فورسز کے سامنے مزاحمت کریں گے ان پر گولی چلانے کے احکامات جاری کر دیے جائیں گے‘‘

دوترتے نے والدین کو بھی خبردار کیا کہ اگر انہوں نے بچوں پر رات کو تنہا باہر جانے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کی تو انہیں بھی جیل بھیج دیا جائے گا۔

Philippinen Präsidentschaftswahl Wahlplakat Rodrigo Duterte
تصویر: picture-alliance/dpa/R. B. Tongo

واضح رہے کہ دو دہائیوں تک ڈواؤ شہر کے مئیر رہنے والےدوترتے پر ’ڈیٹھ سکواڈ‘ کے ذریعے شہر کے مجرموں کو قتل کرانے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔ انسانی حقوق کے گروہوں کا کہنا ہے مسٹر ڈوترتے کی سربراہی میں ڈواؤ شہر میں پولیس، کرائے کے قاتلوں، اور سابق کمیونسٹ باغیوں پر مبنی ’ڈیٹھ سکواڈ‘ نےسینکڑوں افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ تاہم ڈوترتے کے بقول ان کی میئر شپ کے دوران ڈواؤ ملک کا محفوظ ترین شہر بن چکا ہے۔