جرمنی، امریکی مدد کبھی نہیں بھولے گا: میرکل
3 نومبر 2009ان دنوں امریکہ کے دورے پر گئی ہوئی وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل اب سے کچھ دیر پہلے تک واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔
میرکل نے حال ہی میں چانسلر کے طور پر دوسری مدت کے لئے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔ دوسری مدت کے لئے جرمن سربراہ حکومت منتخب ہونے کے بعد وہ پہلی مرتبہ امریکہ کے دورے پر ہیں۔ چانسلر کونراڈ آڈے ناؤر کے بعد وہ آج تک کی دوسری جرمن سیاستدان ہیں جنہیں امریکی کانگریس سے خطاب کی دعوت دی گئی تھی۔
چانسلر انگیلا میرکل نے امریکی کانگریس سے اپنے خطاب میں نازی دور میں یہودیوں کے قتل عام ہولوکاسٹ کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ میرکل نے ہولوکاسٹ میں ہلاک ہونے والے یہودی اور دیگر چھ ملین افراد کے قتل کو انسانیت کا قتل عام قرار دیا۔
جرمن چانسلر کے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے آج کے خطاب کا موضوع تھا، دیوار برلن کے انہدام کے بیس برس بعد، یورپ اور امریکہ کے درمیان تعلقات۔
جرمن چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جرمنی دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں سے نکلنے کے لئے امریکہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں اور امداد کو کبھی فراموش نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ نے ان کے ملک کو دوحصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ انہوں نے دیوار برلن کے خاتمے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم تاریخی واقعہ امریکی مدد کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتا تھا۔ میرکل نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کا حامل ایران کسی صورت قابل قبول نہیں ہو گا۔ انگیلا میرکل نے اپنے خطاب میں، سابقہ مشرقی جرمن ریاست میں اپنی نوعمری کے حوالے سے کئی یادوں کا بھی ذکر کیا۔
کانگریس سے خطاب سے قبل انگیلا میرکل نے امریکی صدر باراک اوباما سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر اوباما نے اپنے ایک بیان میں جرمنی کو امریکہ کا غیر معمولی اتحادی قرار دیا۔ انہوں نے افغانستان میں استحکام کے لئے جرمنی کے کردار کو بھی خاص طور پر سراہا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : مقبول ملک