1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی ميں نيو نازی گروپ کی دہشت گردی

15 نومبر 2011

گزشتہ ویک اینڈ سے جرمن عوام کو اپنے ملک میں دائیں بازو کی انتہا پسندی کے ایک نئے انداز کا سامنا ہے۔ تین افراد پر مشتمل نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ نامی ایک گروپ نے 2000ء سے 2006ء کے دوران کئی تارکین وطن کو قتل کيا۔

https://p.dw.com/p/13AsN
جرمنی ميں نيو نازيوں کا ايک مظاہرہ
جرمنی ميں نيو نازيوں کا ايک مظاہرہتصویر: picture-alliance/dpa

نيشنل سوشلسٹ يا نازی انڈر گراؤنڈ نامی اس گروپ نے پورے ملک ميں خونريز وارداتيں کيں۔ سن 2007 ميں ايک خاتون پوليس افسر کا قتل بھی اسی جرائم پيشہ اور نسل پرست گروہ کا کام تھا۔ اسی واردات قتل اور ايک ہفتہ قبل ايک بينک لوٹنے کی واردات کی تحقيقات کے دوران اس دائيں بازو کے انتہا پسند نيو نازی گروپ کی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا، جس نے وفاقی وکيل استغاثہ کو متحرک کر ديا۔ جرمنی کے وزير داخلہ ہانس پيٹر فريڈرش نے اتوار 13 نومبر کو پہلی بار جرمنی ميں دائيں بازو کی دہشت گردی کا اعتراف کيا: ’’اب ہمارے پاس جو اطلاعات ہيں اُن سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقعی ہميں دائيں بازو کی انتہاپسند دہشت گردی کی ايک نئی شکل کا سامنا ہے۔‘‘

نيونازيوں کے خلاف مظاہرہ
نيونازيوں کے خلاف مظاہرہتصویر: picture-alliance/dpa

اس نيو نازی گروپ کی تشدد اور ايذا رسانی پر آمادگی پر تحير اور صدمے کے ساتھ ساتھ عوام کے ليے يہ انکشاف بھی ايک سخت دھچکے کی حيثيت رکھتا ہے کہ يہ گروپ سن 1998 ہی ميں جرمنی کے مشرقی حصے ميں آئينی تحفظ کے محکمے کے زير نگرانی رہا تھا۔ وہاں ايک بم بنانے کی ورکشاپ پکڑی گئی تھی۔ اس کے بعد يہ گروپ بہت حيرت انگيز طور پر 13 برسوں تک روپوش ہونے ميں کامياب ہو گيا۔

چند نيو نازی دہشت گرد
چند نيو نازی دہشت گردتصویر: dapd

جرمن وزير داخلہ فريڈرش نے کہا ہے کہ وہ تيز رفتاری سے تحقيق کرائيں گے تاکہ يہ معلوم ہو سکے کہ اس تين رکنی گروہ کے پيچھے کوئی اور بڑا نيٹ ورک تو نہيں ہے۔ انہوں نے مشرقی جرمنی ميں آئينی تحفظ کے محکمے کی ماضی ميں اس گروہ کی نگرانی کے حوالے سے کہا کہ يہ بہت پريشان کن بات ہے کہ متعلقہ اہلکاروں اور حکام نے وہاں کے دائيں بازو کے انتہا پسند منظر اور جرمنی ميں ہونے والی قتل کی کئی وارداتوں کے درميان کسی ربط کی شناخت نہيں کی۔

جرمن چانسلرانگيلا ميرکل نے بھی نيو نازی گروپ کے ہاتھوں قتل کی وارداتوں کو جرمنی کے ليے باعث ذلت اور شرمناک قرار ديا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ايسے جرائم کو چھپ کرکرنے کی اجازت نہيں دی جانا چاہیے۔

رپورٹ: ايويٹا اوندروسکووا / شہاب احمد صديقی

ادارت: حماد کيانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں