1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: مہاجرین کی رہائش گاہ میں آتش زدگی، 37 زخمی

شمشیر حیدر Reuters
11 جون 2017

جرمن شہر بریمن میں پناہ گزینوں کی ایک رہائش گاہ میں آگ لگنے سے دس بچوں سمیت 37 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ مقامی پولیس نے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

https://p.dw.com/p/2eTcX
Deutschland Brand Flüchtlingsunterkunft in Gelsenkirchen
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kusch

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق جرمنی کے شمال میں واقع وفاقی جرمن ریاست بریمن میں قائم مہاجرین اور تارکین وطن کی رہائش گاہ میں آگ لگنے کا یہ واقعہ آج گیارہ جون بروز اتوار کی صبح پیش آیا۔ رپورٹوں کے مطابق اس رہائش گاہ میں سو سے زائد تارکین وطن رہائش پذیر تھے۔

مقامی پولیس اور فائر بریگیڈ اہلکاروں کے مطابق رہائش گاہ کے تہہ خانے میں رکھے کوڑے کرکٹ کے ڈرموں میں آگ لگی، جس نے تیزی سے عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

جرمنی میں نئی زندگی (1): آمد کے بعد کیا ہوتا ہے؟

مہاجرین مخالف خاتون کا مہاجر سے عشق اور اب ممکنہ سزائے قید

پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہیں اور اس واقعے کی تحقیقات دائیں بازو کے شدت پسندوں کی جانب سے کسی ’ممکنہ مہاجر مخالف‘ حملے سمیت تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے کی کی جا رہی ہیں۔

بریمن کے فائر ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ آتش زدگی کے باعث زخمی ہونے والے دس بچوں سمیت چودہ افراد کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ جب کہ حادثے میں معمولی زخمی ہونے والے دیگر تارکین وطن کو موقع پر ہی ابتدائی طبی امداد فراہم کر دی گئی تھی۔

آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اب یہ عمارت رہائش کے قابل نہیں رہی۔ امدادی کارروائیوں میں فائر برگیڈ کی 27 گاڑیوں اور 70 امدادی اہلکاروں نے حصہ لیا۔

جرمن سکیورٹی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق جرمنی میں گزشتہ دو برسوں کے دوران لاکھوں مہاجرین اور تارکین وطن کی آمد کے بعد دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں کی جانب سے مہاجرین کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔

سن 2015 میں ایسے حملوں میں بیالیس فیصد اضافہ ہوا تھا اور اسی برس مہاجر مخالف حملوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار سے بھی زائد رہی تھی۔ مہاجرین کی رہائش گاہوں پر بھی اس سے گزشتہ برس کے مقابلے میں کئی گنا اضافہ ہوا تھا۔ ملکی خفیہ ادارہ سن 2016 میں ایسے جرائم سے متعلق اپنی رپورٹ اس برس جولائی کے مہینے میں جاری کرے گا۔

پناہ کے یورپی قوانین، نیا لائحہ عمل

پاکستانی تارکین وطن کی واپسی، یورپی یونین کی مشترکہ کارروائی