1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں سوائن فلو سے دو افراد ہلاک

4 جنوری 2011

سوائن فلو کے حوالے سے عالمی ادارہٴ صحت کا کہنا ہے کہ یہ اب وبا کی صورت اختیار نہیں کر سکتا۔ تاحال مختلف ملکوں میں اس فلو سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ دنوں میں سوائن فلو سے جرمنی میں دو مریض ہلاک ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/ztBd
جرمنی: سوائن فلو کی دستیاب ویکسینتصویر: AP

جرمن صوبےلوئر سیکسنی میں سوائن فلو سے متاثرہ دو مریض انتقال کرگئے ہیں۔ صوبائی وزارت صحت کے مطابق ان میں سے ایک تین سالہ بچی اور دوسرا ایک 51 سالہ مرد تھا۔ دونوں کا انتقال شہر گوئٹنگن کے یونیورسٹی کلینک میں ہوا۔ تاہم ڈاکٹرز 51 سالہ مریض کے معاملے میں تاحال سو فیصد یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ اس شہری کی ہلاکت کی وجہ سوائن فلو ہی ہے۔ ڈاکٹرز کے بقول اس مریض میں سوائن فلو یا خنزیری فلو کی کئی علامات یقینی طور پر موجود ضرور تھیں لیکن یہی نشانیاں دوسری فلو کی اقسام میں بھی ہوتی ہیں۔

گوئٹنگن یونیورسٹی کلینک کے ڈاکٹر ہیلموٹ آئفرٹ کا کہنا تھا کہ تین سالہ بچی اٹھائیس دسمبر کو ہسپتال داخل کروائی گئی تھی اور وہ اسی روز بیماری کی شدت کا سامنا نہ کرتے ہوئے انتقال کر گئی۔ ڈاکٹر آئفرٹ کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کو اس سے پہلے کوئی موذی بیماری لاحق نہیں تھی اور اس کی ہلاکت واضح طور پر سوائن فلو ہی سے ہوئی ہے۔

متاثرہ بچی کے گھر میں اس کے بہن بھائیوں میں بھی سوائن فلو کی علامات ظاہر ہوئیں تھیں تاہم ان کا فوری طور پر علاج کیا گیا تھا اوروہ تمام اب تندرست حالت میں ہیں۔ 51 سالہ شخص کی رحلت تین جنوری کی صبح کو ہوئی تھی اور اسے کرسمس سے پہلے ہسپتال داخل کروا دیا گیا تھا۔

Deutschland Schweinegrippe Reisende aus Mexiko bei der Ankunft am Flughafen München
جرمنی میں میکسیکو سے آنے والے سیاحوں پر نظر رکھی جاتی ہےتصویر: AP

گزشتہ برس دسمبر میں بھی ایک 20 سالہ جرمن لڑکی سوائن فلو کی وجہ سے ہلاک ہو گئی تھی۔ لوئر سیکسنی کے اکتیس سالہ وزیر صحت Aygül Özkan نے عمر رسیدہ افراد، حاملہ خواتین اور سوائن فلو سے متاثرہ افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد حفاظتی ویکسین کے ٹیکے لگوائیں۔

اگست سن 2010 میں عالمی ادارہ صحت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ سوائن فلو کا خطرہ ختم ہو چکا ہے جبکہ اس کے برعکس ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کئی ممالک اس بیماری کے خطرے سے دوچار ہیں۔ لوئر سیکسنی کے شعبہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ماتھیاس پولز کا کہنا ہے کہ ان دو واقعات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سوائن فلو انتہائی خطرناک بیماری ہے اور اس کے خلاف ویکسین کے ٹیکے لگوائے جائیں۔

دنیا بھر میں سوائن فلو کے نتیجے ابھی تک دنیا بھر میں 18 ہزار 500 افراد ہلاک جبکہ جرمنی میں اب تک سوائن فلو سے 250 افراد کی ہلاکت کو ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد 2009ء کے موسم خزاں سے لے کر اگست 2010ء کے درمیانی عرصے میں ہلاک ہو ئے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں