1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں غربت پر ایک تازہ رپورٹ

27 جون 2008

وفاقی جرمن حکومت کی طرف سے منظور شدہ ایک حالیہ رپورٹ میں جرمنی کی کل آبادی کے آٹھویں حصّے کو غریب قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/ESC6
جرمنی کی ایک غیر سرکاری تنظیم کے کارکن بچوں کی غربت کے خلاف ایک احتجاجی مہم میں شرکت کرتے ہوئےتصویر: AP

مذکورہ رپورٹ میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مستقبل قریب میں آبادی کا مذید آٹھواں حصّہ غریب ہوسکتا ہے۔

سن دو ہزار پانچ میں جاری کردہ ایک اور رپورٹ میں ہر آٹھ جرمن باشندوں میں سے ایک کوغریب قرار دیا گیا تھا اور اب اس حوالے سے نظر ثانی شدہ تازہ رپورٹ کی وجہ سے جرمنی کے سیاسی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

کیا جرمنی میں غربت واقعی ایک سنگین مسئلہ ہے؟

ناقدین کا کہنا ہے کہ تازہ رپورٹ سے تشویش لاحق ہونا فطری ہے تاہم ان کے خیال میں صورتحال اتنی خراب نہیں ہے جتنی رپورٹ میں دکھائی گئی ہے۔ اس سے قبل رواں برس مئی میں یہ رپورٹ جاری کی گئی تھی تاہم چانسلر انگیلا میرکل کی سربراہی والی جرمن کابینہ میں اس رپورٹ کے اعدادوشمار پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا جس کے بعد اس کو نظر ثانی کے لئے بھیجا گیا تھا۔

لیکن کیا یہ اعداد و شمار جرمنی میں غربت کی صورتحال کی اصل عکاسی کرتے ہیں؟ جرمنی میں غربت کا اپنا الگ ہی معیار ہے۔ ایک شخص جس کی ماہانہ آمدنی چھہ سو یورو سے کم ہو‘ جرمنی میں عام طور پر اُسے غریب تصور کیا جاتا ہے۔

احتجاج کا نرالا طریقہ:

جرمن شہر فرینکفرٹ میں جمعے کے روز ایک بے روزگار نوجوان نے پیٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے احتجاج میں اپنی گاڑی نذر آتش کردی۔ تیس سالہ اس نوجوان نے اپنی بی ایم ڈبلیو گاڑی شہر کے کنونشن سنٹر کے سامنے پارک کرکے اس پر پٹرول چھڑکا اور اسے آگ لگا دی ۔ جائے وقوع پر فائر بریگیڈ کے عملے کے پہنچنے تک بہت دیر ہوچکی تھی۔ تب تک کار جل کر راکھ ہوچکی تھی۔ پولیس کے ایک ترجمان کارل ہائینز واگنر نے بتایا کہ اپنی گاڑی میں آگ لگانے والا شخص خوش قسمت تھا کیوں کہ ان کے بقول کار کی ٹینک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ پولیس کے تخمینے کے مطابق گاڑی کو آگ لگنے کے نتیجے میں مذکورہ شخص کو کم از کم دس ہزار یوروز کا نقصان ہوا ہے۔