1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں ٹرین حادثہ، ہلاکتیں بڑھ کر آٹھ ہوگئیں

افسر اعوان9 فروری 2016

جرمنی کے جنوبی صوبہ باویریا میں دو ٹرینوں کے ٹکرانے کے باعث متعدد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 150 کے قریب بتائی جا رہی ہے۔ جرمن پولیس کی طرف سے تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1Hrr0
تصویر: Reuters/M. Dalder

خبر رساں ادارے روئٹرز نے باویریا پولیس کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ دو ٹرینوں کے ٹکرانے کا یہ حادثہ آج منگل نو فروری کو مقامی وقت کے مطابق صبح 6:48 پر پیش آیا۔ ترجمان کے مطابق، ’’دو ٹرینیں آمنے سامنے سے ٹکرائیں‘‘۔ اس ترجمان کا مزید کہنا تھا، ’’100 کے قریب زخمی ہیں۔ بہت سے لوگ شدید زخمی ہیں جبکہ متعدد ہلاک ہوئے ہیں۔‘‘ یہ حادثہ جرمنی کے جنوب مشرقی حصے میں باڈ ایبلنگ کے قریب پیش آیا۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے زخمیوں کی تعداد 150 بتائی ہے۔ پولیس کے ایک ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 10 افراد شدید زخمی ہیں ۔ ڈی پی اے کے مطابق یہ حادثہ دو ریجنل یا علاقائی ٹرینوں کے درمیان پیش آیا۔ قبل ازیں اس جرمن نیوز ایجنسی کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ ایک ٹرین ٹریک سے اُتر گئی جس سے متعدد بوگیاں اُلٹ گئیں۔

آٹھ ہیلی کاپٹرز زخمیوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں
آٹھ ہیلی کاپٹرز زخمیوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیںتصویر: Reuters/M. Dalder

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے پولیس کے ترجمان اسٹیفان زونٹاگ کے حوالے سے بتایا ہے کہ صبح سات بجے سے کچھ پہلے روزن ہائیم اور ہولزکرشن کے درمیان دو ریجنل ٹرینیں ایک ہی ٹریک پر آمنے سامنے آنے کی وجہ سے ٹکرا گئیں۔ زونٹاگ کے مطابق دو افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم حادثے کا منظر اس قدر پریشان کُن ہے کہ ان کے پاس ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی حتمی تعداد ابھی تک موجود نہیں ہے۔

زونٹاگ کا مزید کہنا تھا، ’’اس علاقے میں یہ کئی برسوں کے دوران کا سب سے بڑا حادثہ ہے۔ بڑی تعداد میں ایمرجنسی ڈاکٹر، ایمبولینس اور ہیلی کاپٹرز امدادی کاموں کے لیے موقع پر موجود ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ متعدد افراد ابھی تک بوگیوں کے ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں اور امدادی کارکن انہیں نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ڈی پی اے کے مطابق آٹھ ہیلی کاپٹرز زخمیوں کو ہسپتالوں تک پہنچانے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ یہ دونوں ٹرینین پرائیویٹ کمپنی میریڈیان چلاتی ہے اور حادثے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔