1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن اداکارہ کلاؤڈیا سیسلہ بالی اور لالی وُڈ میں

امجد علی / گوہر گیلانی16 مئی 2009

نوجوان جرمن ادارہ کلاؤڈیا سِیسلہ اب تک بالی وُڈ یعنی بھارتی فلمی صنعت کی تین فلموں میں جلوہ گر ہو چکی ہیں اور اُنہیں اب پاکستانی فلمی صنعت کے مرکز لاہور سے بھی ایک فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/HrSP
جرمن اداکارہ Claudia Cieslaتصویر: kadenpress

گذشتہ کچھ برسوں کی طرح اِس بار بھی کان میں ایک انڈین پیولین سجایا گیا ہے، جہاں بھارتی فلمساز اور ہدایتکار بھی ہیں اور کئی سٹارز بھی۔ اِن فلمی ستاروں میں جہاں ایشیوریا رائے جیسی نامور اداکارائیں ہیں وہاں کچھ ایسے فنکار بھی ہیں، جو ابھی گلیمر کی اِس دنیا میں نووارِد ہیں۔ اِنہی میں سے ایک ہیں، 22 سالہ جرمن گلوکارہ، ماڈل اور اداکارہ کلاؤڈیا سِیسلہ، جو بالی وُڈ کی چند ایک فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے کے بعد جنوبی ایشیائی فلموں میں اداکارہ کے طور پر ایک بڑے کیریئر کی امید وابستہ کئے ہوئے ہیں۔

Cannes کے انڈین پیولین سے ڈوئچے ویلے کے ہفتہ وار ادبی اور ثقافتی پروگرام کہکشاں کے لئے اپنے خصوصی انٹرویو میں کلاؤڈیا سِیسیلہ نے بتایا کہ وہ فیس بُک کی طرح کی بزنس نیٹ ورک ویب سائیٹس میں بہت سرگرم ہیں اور اُنہی کی وساطت سے اُن کا بھارتی فلمی صنعت کے فلمسازوں اور ہدایتکاروں کے ساتھ ابتدائی تعارُف اور رابطہ ہوا۔

بالی وُڈ میں اپنی اب تک کی فلموں اور اپنے سب سے پسندیدہ کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کلاؤڈیا سِیسلہ نے بتایا:’’اب تک مَیں نے تین انڈین فلموں میں کام کیا ہے۔ اِن میں سے مجھے سب سے زیادہ اپنا کردار فلم ’’کرما‘‘ میں پسند آیا، جو کہ لِنڈا نامی ایک جرمن سیاح خاتون کا ہے۔ یہ لڑکی 70ء اور 80ء کے عشرے میں، جب ہپی تحریک عروج پر تھی، بھارت جاتی ہے اور وہاں ایک انڈین لڑکے کی محبت میں گرفتار ہو جاتی ہے۔ ایک ہپی پارٹی میں یہ لڑکی لِنڈا قتل ہو جاتی ہے اور تیس سال کے بعد اُس کی روح ایک نئی شکل میں بھارت پہنچتی ہے۔ یہ اپنے موضوع کے اعتبار سے ایک خوبصورت کہانی ہے۔‘‘

Deutsche Schauspielerin und Sängerin Claudia Ciesla
کلاؤڈیا سِیسلہ کو مشرقی ملبوسات بہت پسند ہیںتصویر: kadenpress

کلاؤڈیا سِیسلہ کے مطابق ’’کرما‘‘ گذشتہ سال کے کان فلمی میلے میں دکھائی گئی تھی اور اب تک کئی ایوارڈز بھی جیت چکی ہے، جن میں اسپین سے ملنے والا بہترین فیچر فلم کا اور یونان سے ملنے والے بہترین ساؤنڈ اور بہترین ملبوسات کے اعزازات بھی شامل ہیں۔

بنیادی طور پر پولینڈ سے تعلق رکھنے والی کلاؤڈیا سِیسلہ نے ماڈلنگ کا سلسلہ پندرہ برس کی عمر میں کیا تھا، فیشن اور رقص کے شوز میں شرکت کے ذریعے۔ سترہ برس کی عمر میں اُنہوں نے جرمن صوبے باویریا کے شہر بامبیرگ کا رُخ کیا اور انٹرنیٹ گلیمر ماڈل بن گئیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ وہ انٹرنیٹ کی مختلف سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹس پر باقاعدگی سے جاتی تھیں اور وہیں اُن کا رابطہ بھارتی فلمساز وویک سنگھانیہ کے ساتھ ہوا، جنہوں نے اُنہیں اپنی فلم ’’کرما‘‘ کے لئے کاسٹ کر لیا۔ اگرچہ یہ کردار صرف دَس منٹ کا تھا لیکن اِس کے بعد سے بھارتی فلمی صنعت کے دروازے اُن پر کھل گئے۔ وہ اب تک بالی وُڈ کی تین فلموں میں اداکاری کر چکی ہیں، جن میں ’’کرما‘‘ کے علاوہ ’’کی جانا پردیس‘‘ اور ’’ٹین ٹین‘‘ بھی شامل ہیں۔

’’ٹین:ٹین‘‘ بھارتی فلمساز ادارے مورفیس پروڈکشن کی فلم ہے، جس میں کلاؤڈیا سِیسلہ نے ایک جرمن صحافی کا کردار ادا کیا ہے۔ اِسی فلم کی تشہیر کے سلسلے میں وہ اِس سال کے کان میلے میں شرکت کر رہی ہیں۔

وہ اب تک کتنی بار بھارت جا چکی ہیں، اِس سوال کے جواب میں کلاؤڈیا سِیسلہ کا کہنا تھا:’’میں چار مرتبہ بھارت جا چکی ہوں۔ وہاں میں ممبئی، کولکتہ، گوآ، اُوٹی، چنائے، سبھی جگہ گئی۔ مجھے انڈیا بہت اچھا لگتا ہے۔ وہاں سیٹ پر ہم سب ایک بڑے خاندان کی طرح ہوتے ہیں۔ سبھی میری بہت مدد کرتے ہیں۔ انڈیا کے ساتھ ساتھ مجھے وہاں کا تیز مرچ مصالحے والا کھانا بھی بہت پسند ہے۔ میں واپس جرمنی آتی ہوں تو وہی بور کھانا ملتا ہے، جس میں مصالحے ہوتے ہی نہیں۔ مجھے انڈیا اور وہاں کے لوگوں کے ساتھ کام کرنا بہت اچھا لگتا ہے۔‘‘

Deutsche Schauspielerin und Sängerin Claudia Ciesla
کلاؤڈیا سِیسلہ اداکاری کے ساتھ ساتھ گلوکاری اور ماڈلنگ بھی کرتی ہیںتصویر: kadenpress

کلاؤڈیا سِیسلہ کے مطابق وہ اب تک تیس چالیس بڑی انڈین فلمیں دیکھ چکی ہیں۔ کون سی فلم اُنہیں زیادہ پسند آئی اور کن اداکاروں اور اداکاراؤں سے وہ زیادہ متاثر ہیں، اِس بارے میں اُن کا کہنا تھا:’’مجھے امیتابھ بچن کی فلم ’’بلیک‘‘ بہت پسند ہے۔ مَیں اِس اداکار کے ساتھ ساتھ شاہ رُخ خان اور عامر خان کو بھی پسند کرتی ہوں۔ اداکاراؤں میں کرینہ کپور اچھا کام کر رہی ہیں، قطرینہ کیف بھی اور ہاں، پریانکا چوپڑہ بھی۔‘‘

بھارتی فلمی دُنیا میں اپنے مستقبل کے حوالے سے وہ کیا توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں، اِس سوال کے جواب میں کلاؤڈیا سِیسلہ کا کہنا تھا کہ وہ انڈسٹری کے بڑے سٹارز کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ بالی وُڈ کی فلموں کو اُن کے رقص وموسیقی، رنگا رنگ ملبوسات اور دلچسپ مزاحیہ مناظر کی وجہ سے بے حد پسند کرتی ہیں۔ اُن کے بقول یہ ایسی فلمیں ہیں، جنہیں دیکھ کر انسان کچھ دیر کے لئے ہی سہی، اپنی ساری پریشانی بھول جاتا ہے۔

کلاؤڈیا سِیسلہ نے بتایا کہ پاکستان سے بھی اُنہیں ایک فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی ہے:’’ہاں، پاکستان میں بھی مجھے کچھ رول کرنے کی آفر ہوئی ہے، لاہور سے۔ تب میں لیکن انڈیا میں تھی اور مَیں پاکستان جا نہیں سکی۔ لیکن شاید اگلی مرتبہ مجھے پاکستان جا کر کچھ کرنے کا موقع ملے، مجھے بہت خوشی ہو گی۔‘‘ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں فلم کے منصوبے کی تفصیلات طے ہونے کا عمل چونکہ ابھی اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے، اِس لئے وہ اِس بارے میں زیادہ کچھ نہ تو بتا سکتی ہیں اور نہ ہی ابھی بتانا چاہیں گی۔

کلاؤڈیا سِیسلہ آج کل بڑی محنت سے ہندی زبان سیکھ رہی ہیں۔ کان میلے کے فوراً بعد وہ بھارت جانے اور وہاں اکٹھے چار پانچ ماہ گذارنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ بالی وُڈ میں اپنے کیرئیر کے حوالے سے وہ بے حد سنجیدہ ہیں، وہ وہاں جائیں گی، وہاں ٹھہریں گی اور مزید کردار ادا کرنے کی کوشش کریں گی۔