1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن ایئر پورٹ پر دو امریکی فوجیوں کا قتل

3 مارچ 2011

جرمن شہر فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے پر ایک بس پر فائرنگ کر کے اس میں سوار امریکی فضائیہ کے دو اہلکاروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزم کے مقاصد کیا تھے۔

https://p.dw.com/p/10Sd8
تصویر: AP

جرمن حکام کے مطابق واقعے کے پیچھے ایک 21 سالہ شخص کا ہاتھ ہو سکتا ہے جو پیدائشی طور پر کوسووو سے تعلق رکھتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ بس ان سپاہیوں کو لے کر رامشٹائن کے فضائی اڈے کی جانب جارہی تھی۔ پولیس نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے اس مشتبہ شخص کو ہوائی اڈے کے قریب ہی سے حراست میں لے لیا ہے۔

بس میں امریکی فضائیہ کی ملٹری پولیس سے منسلک 12 اہلکار سوار تھے، جو لندن سے فرینکفرٹ پہنچے تھے۔ یورپ میں امریکہ کے اس سب سے بڑے فضائی اڈے سے ان فوجیوں کو افغانستان اور عراق بھیجا جانا تھا۔ حملہ آور کی فائرنگ سے مجموعی طور پر چار افراد کو گولیاں لگیں، جن سے دو اہلکاروں کی موت ہوگئی جبکہ ایک تیسرا اہلکار اور بس کا ڈرائیور زخمی بھی ہو گئے۔

NO FLASH Zwei Tote bei Schiesserei am Frankfurter Flughafen
فرینکفرٹ ایئر پورٹ پر جائے وارداتتصویر: dapd

یورپ میں امریکی فوجی کمان کے صدر دفتر اشٹٹ گارٹ کی جانب سے دو امریکیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے تاہم مارے جانے والوں کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

جرمن شہر فرینکفرٹ ام مائن وفاقی صوبے ہیسے کا سب سے بڑا شہر ہے جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ ریاستی وزیر داخلہ بورس رائن کے بقول حملہ آور نے پہلے امریکی فضائیہ کے ایک اہلکار سے بات چیت کی اور پھر اُس پر اور بس پر فائر کھول دیا۔ بورس رائن کے بقول وہ فی الحال اس واقعے کو دہشت گردی کی واردات قرار نہیں دے رہے کیونکہ فی الحال کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔

جرمن خبر رساں جریدے ڈیئر شپیگل کی ویب سائٹ کے مطابق حکام کو شک ہے کہ حملہ آور نے امریکی مسلح اہلکاروں کو جان بوجھ کر ہلاک کیا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران جرمن پولیس ملک میں موجود امریکی فوجی اہلکاروں کے خلاف اسلامی شدت پسندوں کی جانب سے بنائے گئے ہر دہشت گردانہ منصوبے کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی تھی۔

Obama Merkel Baden-Baden
تصویر: AP

اس تازہ ترین واقعے میں زخمی ہونے والوں میں سے ایک کو سر میں گولیاں لگی ہیں اور دوسرے کو سینے میں۔ ان میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر نو گولیاں فائر کی گئیں۔

وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل ، امریکی صدر باراک اوباما اور کوسووو کی حکومت نے اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔ چانسلر میرکل نے عزم ظاہر کیا کہ معاملے کی جامع تحقیقات کے بعد اس واقعے سے متعلق حقائق کا پتہ چلا لیا جائے گا۔ صدر اوباما نے کہا ہے کہ جرمن حکام کے ساتھ مل کر اس حملے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے گا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں