جرمن سائنسدان کی پاکستان کے لیے خدمات
11 فروری 2016ریسرچ سینٹر کا افتتاح پاکستان میں متعین جرمن سفیر انا لیپل نے کیا، جن کا کہنا تھا کہ جرمن پروفیسر وولف گانگ وولٹر نے کیمیائی حیاتیات کے شعبہ میں جو کام کیا ہے، خصوصاﹰ جو پاکستان میں کام کیا ہے، وہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور لیبارٹری کو ان کے نام سے منصوب کرنا پاکستان کی جانب سے ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔ لیبارٹری میں آنے والے طلبہ و طالبات کو ان کے کام سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
ڈوچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ اس عظیم سائنسدان کے نام سے قائم کی جانے والی لیبارٹری کا افتتاح کرنا ان لئے اعزاز کی بات ہے، ’’میں اس سے قبل کراچی نہیں آئی لیکن جب تقریب کا دعوت نامہ موصول ہوا تو میں نے فوری رضامندی ظاہر کی اور مجھے جامعہ کراچی میں کی جانے والی تحقیق نے بہت متاثر کیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں شریک کراچی میں تعینات جرمن قونصل جنرل رائنر شمیڈشن کا کہنا تھا، ’’میرے خیال میں لیبارٹری کا قیام اہم قدم ہے۔ اس کے ذریعے دنیا میں کیمیائی حیاتیات کے شعبہ میں تحقیق کی نئی جہتیں کھلیں گی۔‘‘
کراچی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر نے بتایا کہ تحقیق کے شعبے میں قائم کی گئی یہ لیبارٹری جدید خطوط پر استوار کی گئی ہے جبکہ آٹھ کروڑ پچاس لاکھ روپے کی خطیر رقم سے تعیمر کی جانے والی لیبارٹری کا مقابلہ دنیا کی کسی بھی جدید لیبارٹری سے کیا جا سکتا ہے۔
پروفیسر قیصر نے پروفیسر وولف گانگ وولٹر کے حوالے سے بتایا کہ 1936ء میں پیدا ہونے والے اس جرمن سائنسدان نے 1964ء میں میڈیسن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ چند سال امریکا میں گزارنے کے بعد انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا، جس میں ان کی ملاقات پاکستانی سائنسدانوں سلیم الزماں صدیقی او ڈاکٹر عطا الرحمان سے شعبہ کیمسٹری کے حوالے سے ہوئی۔ جب ڈاکٹر وولٹر نے کراچی یونیورسٹی میں حسین ابراہیم جمال ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری کا دورہ کیا تو لیبارٹری کے معیار کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے اور واپس جا کر جرمن حکومت سے اس ادارے کے لئے دو عشاریہ تین ملین ڈوئچے مارک کی امداد بھی دلوائی جو بعد میں بڑھ کر تین عشاریہ پانچ ملین مارک ہوگئی۔
پروفیسر وولٹر نے چالیس پاکستانی سائنسدانوں کو جرمنی میں اسکالر شپ بھی دلوائے اور ریسرچ کا انتظام بھی کیا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے جبکہ 90 کے قریب طلبہ جرمنی کی مختلف یونیورسٹیوں میں ڈاکٹریٹ کے لئے گئے۔
وائس چانسلر کہتے ہیں کہ پروفیسر وولٹر کو ان کی خدمات اور پاکستان سے دوستی کی بناء پر ملک کے بڑے سول اعزازات ہلال پاکستان اور ستارہ پاکستان سے بھی نوازا گیا ہے۔ ان کی پاکستان سے محبت کو تعلیمی حلقوں میں نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
لیبارٹری کے حوالے سے تفصیلات بیان کرتے ہوئے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ 50 ہزار اسکوائر فٹ پر تعیمر ہونے والے ریسرچ سینٹر میں 26 لیباریٹریز قائم ہیں، جہاں حیاتیاتی اور کیمیائی اجزاء پر بیک وقت 150 طالبعلم تحقیق کرسکیں گے۔