1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن شہر بون کا ماس ٹرانزٹ سسٹم

26 نومبر 2009

جرمن شہر بون کے زیر زمین ریلوے نظام کے باعث ہزاروں افراد وقت پر اپنی اپنی منازل پر پہنچ پاتے ہیں۔ بون کے شہریوں کی زندگی میں آمد ورفت کے اس نظام کو خاص اہمیت حاصل ہے جبکہ یہ نظام ماحول دوست بھی ہے۔

https://p.dw.com/p/Kh9s
تصویر: AP

آج کے دور کے خود کو بہت مصروف قرار دینے والے سبھی انسانوں کے لئے اُن کی کارکردگی کا معیار یہ ہے کہ وہ اپنے وقت کا استعمال کس طرح اور کتنے پیداواری انداز میں کرتے ہیں۔ صبح دفتر جانے کی جلدی، مارکیٹ جانے کی جلدی، میٹنگز، ایئرپورٹ، ٹرام سٹیشن یا بس سٹاپ، آپ کی منزل، ارادے کچھ بھی ہوں، آپ کو پہنچنا کیسے ہے، یہ ہے وہ پہلا سوال جو کسی بھی انسان کے ذہن میں آتا ہے۔

عام شہریوں کی سہولت کے لئے عوامی شعبے میں کام کرنے والا انڈر گراؤنڈ ریلوے سسٹم جرمنی کے قریب سبھی بڑے شہروں میں دیکھنے میں آتا ہے۔ اس کو انڈر گراؤنڈ، سب وے یا پھر میٹرو کا نظام بھی کہا جاتا ہے۔ بون شہر کی حدود میں بچھائی گئی ریل کی پٹڑیوں والا یہ نظام یوں تو ایک صدی سے بھی پرانا ہے۔ تاہم شروع میں یہ کوئی انڈر گراؤنڈ نیٹ ورک نہیں تھا، اور بیسویں صدی کے آغاز پر بون شہر میں جو مقامی ریل چلتی تھی، اُس میں عام ریلوے انجن کے بجائے گھوڑے استعمال کئے جاتے تھے۔ آج اس بات کو ٹھیک ایک سو سال ہو گئے ہیں کہ سٹریٹ ریل سسٹم میں بوگیوں کو کھینچنے والے گھوڑوں کا استعمال بند کر دیا گیا تھا ۔ اس لئے کہ 24 نومبر 1909 کے بعد سے بون میں ایک طرف اگر انڈرگراؤنڈ ریلوے کو ترقی دینے کی کوششیں کی گئی تھیں، تو ساتھ ہی ایسے انجنوں کا استعمال بھی شروع ہو گیا تھا جو بھاپ، ڈیزل یا بجلی سے چلتے تھے۔ ابتداء میں بون کا انڈر گراؤنڈ ریلوے نیٹ ورک محض چند زیر زمین سٹیشنوں پر مشتمل تھا، جن کی تعداد وقت کے ساتھ ساتھ مسلسل بڑھتی چلی گئی۔ آج کے جدید دور میں، جب عوامی زندگی کے ہر شعبے میں ماحول دوست طریقے اپنانے کی کوشش کی جاتی ہے، بون میں سٹریٹ ریل کا سارا نظام صرف اور صرف بجلی سے چلتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسے ذرائع آمدورفت کے استعمال سے ماحول آلودہ نہیں ہوتا۔

U Bahn in Mexiko City
اس نظام کے تحت شہری بآسانی اپنی اپنی منزلوں تک وقت پر پہنچ جاتے ہیںتصویر: Markus Plate

آج دوہزار نو کے آخر تک بون شہر کی بلدیاتی حدود میں اور بون کے نواح میں چھوٹے شہروں کے عوام کی سہولت کے لئے جو پبلک ٹرانسپورٹ نظام کام کرتا ہے، اُس کے مالک ادارے کا نام سٹی ورکس بون ہے۔ اس ادارے کے آمدورفت سے متعلقہ ذیلی ادارے کی طرف سے شہر اور اُس کے نواح میں جتنی بھی بسیں اور ٹرامیں چلائی جاتی ہیں، اُن کے سٹیشنوں اور بس سٹاپس کی مجموعی تعداد 850 بنتی ہے۔ سٹی ورکس بون یا SWB کے زیر اہتمام یہ بسیں اور ٹرامیں کُل 38 مختلف رُوٹس پر چلتی ہیں۔

ذرائع آمدورفت کے نقطہ نظر سے بون شہر اور اُس کے ارد گرد کا علاقہ رائن زِیگ ٹرانسپورٹ ایریا کہلاتا ہے۔ اس علاقے میں جتنی بھی بسیں اور ٹرامیں چلتی ہیں، انہیں استعمال کرنے والے مسافروں کی سالانہ تعداد 79 ملین کے قریب رہتی ہے۔ ان میں سے قریب 38 ملین مسافر بسوں کے ذریعے سفر کرتے ہیں اور 41 ملین سے زیادہ ٹراموں میں، جس میں ظاہر ہے کہ زمین کے نیچے اور اوپر چلنے والی، دونوں طرح کی ٹرامیں شامل ہیں۔

اس کا نو کلومیٹر طویل حصہ زیر زمین تعمیر کیا گیا ہے، اور اس راستے پر کئی انڈر گراؤنڈ سٹیشن آتے ہیں۔ شہر کے اندر سفر کرتے ہوئے یہ سب وے کہیں زیر زمین سرنگوں میں سے گذرتی ہے، تو کہیں وہ دوبارہ سڑک پر آ جاتی ہے۔

Automatische U-Bahn in Nürnberg - p178
عام شہریوں کی سہولت کے لئے عوامی شعبے میں کام کرنے والا انڈر گراؤنڈ ریلوے سسٹم جرمنی کے قریب سبھی بڑے شہروں میں دیکھنے میں آتا ہےتصویر: dpa-Bildfunk

مسافروں کی سہولت کے لئے زیر زمین بنائے گئے تمام ٹرام سٹیشنوں پر کیا گیا رنگ ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ اس حوالے سے اس چیز کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ بناوٹ اور ڈھانچہ تقریبا ایک سا ہونے کی وجہ سے مسا فر کسی غلط سٹیشن پر نہ اتر جائیں۔ اس لئے ٹرام کے اندر بیٹھے ہوئے، اسپیکر پر قبل از وقت کئے جانے والے اگلے سٹیشن سے متعلق اعلان کے علاوہ، مسافر خود بھی ٹرام کے اندر اور سٹیشن پر نہ صرف یہ پڑھ سکتے ہیں کہ اگلا سٹیشن کون سا ہو گا، بلکہ وہ اپنے مطلوبہ سٹیشن کو اس کے مخصوص رنگ سے بھی پہچان لیتے ہیں۔

شہر کے اندر سڑکوں پر بچھی پٹڑیوں پر دوڑتے ہوئے اس ٹرام کی اوسط رفتار 18 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوتی ہے، لیکن شہری حدود سے نکلنے کے بعد جب یہ سٹی ریل نواحی علاقوں کا رخ کرتی ہے، تو اس کی اوسط رفتار 33 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو چکی ہوتی ہے۔

بون کا انڈرگراؤنڈ ریلوے نیٹ ورک مکمل طور پر بون شہر کی ملکیت ادارہ ہے، جو ایک ایسی بہت بڑی کمپنی کا حصہ ہے، جسے سٹی ورکس بون کہتے ہیں۔ سٹی ورکس بون یا SWB کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ادارہ عام شہریوں کو جن شعبوں میں شہری شہولیات اور پیشہ ورانہ خدمات مہیا کرتا ہے، اُن میں ٹرانسپورٹ سے لے کر، قدرتی گیس کی فراہمی، بجلی کی ترسیل، گھروں میں پانی کی فراہمی اور ایسے ہی کئی دیگر شعبے بھی شامل ہیں۔

SWB مجموعی طور پر کتنا بڑا کاروباری ادارہ ہے، اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے ملازمین کی کُل تعداد ڈھائی ہزار کے قریب ہے، اور اِس کی سالانہ آمدنی بھی 450 ملین یورو سے زیادہ بنتی ہے۔

رپورٹ : عبدالرؤف انجم

ادارت : مقبول ملک