1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن شہر ڈُوئسبرگ میں آتشزدگی، کم از کم دو افراد ہلاک

عابد حسین
4 ستمبر 2017

جرمنی کے مغربی شہر ڈُوئسبرگ میں آتشزدگی کے ایک واقعے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔ اس واقعے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے، جن میں چند بچے بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/2jKUz
Deutschland Duisburg - Wohnungsbrand mit zwei Toten
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Young

جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں رُوہر کے علاقے کے شہر ڈُوئسبرگ کے اُنٹرمائیڈرِش نامی حصے میں آتشزدگی کے اس واقعے میں دو افراد کے جل کر ہلاک ہو جانے کی حکام نے تصدیق کر دی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں ہلاک شدگان کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی، جس کے بعد اب ان لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔ یہ لاشیں فائر بریگیڈ کے کارکنوں کو پوری طرح جل جانے والی رہائشی عمارت کی پہلی منزل سے ملی تھیں۔

دبئی میں 86 منزلہ عمارت شعلوں کی لپیٹ میں

پرتگال: جنگلاتی آگ میں پچاس سے زائد ہلاکتیں

لندن ٹاور آتشزدگی، ہلاکتوں کی تعداد 58 ہو گئی

آتشزدگی کی وجہ سے اس عمارت کے کئی رہائشی شدید زخمی بھی ہو گئے۔ ان میں سے کم از کم چار افراد بری طرح جھلسے ہوئے ہیں، اور ہسپتال میں ان کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔ زخمیوں میں سے چھ کو، جن میں متعدد بچے بھی شامل تھے، ابتدائی مرہم پٹی کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

امدادی کارکن ابھی تک اس رہائشی عمارت میں ان چار افراد کو ڈھونڈ رہے ہیں، جو تاحال لاپتہ ہیں۔

Deutschland Duisburg - Wohnungsbrand mit zwei Toten
عمارت میں یہ آگ اتوار تین ستمبر اور پیر چار ستمبر کی درمیانی رات کو لگی، جس کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہےتصویر: picture-alliance/dpa/R. Weihrauch

پولیس کے مطابق یہ آگ ایک تین منزلہ عمارت میں لگی، جس کے بعد اس میں موجود کئی افراد کو فائر بریگیڈ کے کارکنوں نے مختلف کھڑکیوں سے کود کر جان بچانے میں مدد دی۔ ان افراد کے لیے فی الفور زمین پر ہوا سے بھرے ہوئے بڑے بڑے گدے بچھا دیے گئے تھے۔ یہ متاثرہ افراد سیڑھیوں کے راستے جلتی ہوئی عمارت سے اس لیے باہر نہیں آ سکتے تھے کہ ہنگامی انخلاء کا راستہ گہرے زہریلے دھوئیں سے بھرا ہوا تھا۔

اس عمارت میں یہ آگ اتوار تین ستمبر اور پیر چار ستمبر کی درمیانی رات کو لگی، جس کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے۔

مکمل پبلک انکوائری ہونا چاہیے، برطانوی وزیر اعظم