1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن صدر کا دورہ اٹلی اور پوپ فرانسس سے ملاقات

عاصم سلیم
9 اکتوبر 2017

يورپ کو درپيش متعدد بحرانوں کے تناظر ميں جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر اپنی ايک تقرير کے دوران عوام کی جذبات و احساسات کی اہميت کو اجاگر کيا ہے۔

https://p.dw.com/p/2lUPj
Italien Bundespräsident Frank-Walter Steinmeier in der Christuskirche in Rom
تصویر: picture-alliance/dpa/Bundesregierung/G. Bergmann

فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا، ’’برطانيہ سے لے کر کاتالونيہ تک اور پولينڈ سے لے ک يونان تک، يہ واضح ہے کہ عوام کی جذبات کس حد تک معاملات کو متاثر کر سکتے ہيں۔‘‘ جرمن صدر نے يہ بيان اطالوی دارالحکومت روم ميں اپنے دورہ کے موقع پر اتوار آٹھ اکتوبر کو ديا۔ ان کے بقول عوامی جذبات اور احساسات کبھی غير ضروری نہيں ہوتے تاہم يورپی انضمام کے دوران يہ متاثر ضرور ہوئے۔ جرمن صدر اشٹائن مائر نے يورپی يونين کے حوالے سے کہا کہ ايسا منصوبہ طويل المدتی بنيادوں پر اسی وقت کام کر سکتا ہے، جب اس کا دل اور اس کی روح اس ميں شامل ہو۔ اس بيان ميں وہ غالباً يورپی عوام کی جانب اشارہ کر رہے تھے۔

اشٹائن مائر آج پاپائے روم سے مل رہے ہيں۔ اس ملاقات ميں وہ يورپ کو درپيش مسائل بشمول يورپی انضمام اور مہاجرين کے بحران پر تبادلہ خيال کريں گے۔ کيتھولک مسيحی کليسا کے سربراہ پوپ فرانسس اور ’پروٹيسٹنٹ‘ مسيحی جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر کی مابين يہ پہلی براہ راست ملاقات ہے۔ پوپ سے ملاقات کے بعد آج ہی جرمن صدر ايک کيتھولک امدادی تنظيم ’سانت اڈيگيو‘ کا دورہ بھی کريں گے۔ يہ تنظيم مہاجرين کی مدد ميں بھی ملوث ہے۔

اشٹائن مائر کيتھولک اور پروٹيسٹنٹ مسيحيوں کی ريفارميشن کے پانچ سو برس مکمل ہونے کی تقريبات کے سلسلے ميں اٹلی کا دورہ کر رہے ہيں۔

پوپ فرانسس کا دورہ لیسبوس