1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

جرمن پارلیمٹ کے ایک رکن کو کتنی ماہانہ تنخواہ ملتی ہے

24 ستمبر 2021

جرمن پارلیمنٹ کو ریاست اتنی رقم فراہم کرتی ہے کہ انہیں کسی دوسری نوکری کی ضرورت نہ رہے۔ کچھ اراکین نے اضافی آمدن کا سلسلہ شروع کیا لیکن اب اس عمل کو پابندیوں سے محدود کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/40o1e
reichstag
تصویر: Frank Peters/Zoonar/picture alliance

جرمنی میں پارلیمنٹ یا بنڈس ٹاگ کو انتہائی اہم اور اعلیٰ حکومتی دفتر قرار دیا جاتا ہے اور اس کے رکن کو بھی ایک اعلیٰ حکومتی اہلکار کا درجہ حاصل ہے۔ ایک رکن پارلیمان کو کم از کم چار سال کے لیے کوئی اور نوکری اختیار کرنے کی بظاہر ممانعت ہوتی ہے۔

جرمنی، چانسلر کے امیدوار سے فراڈ کی تحقیقات میں پوچھ گچھ

جرمن دستور

جرمن دستور کے مطابق ایک رکن پارلیمنٹ کا بنیادی کام پارلیمانی امور کو سرانجام دینا ہوتا ہے۔ ان میں جو وکیل ہیں یا کارباری مشاورت کرتے ہیں یا ٹیکس ایڈوائزر ہیں، وہ ایسے کام رکنیت رکھتے ہوئے جاری رکھ سکتے ہیں۔ اس میں وہ باضابطہ طور پر کوئی ماہانہ تنخواہ کی نوکری جیسا کہ ٹیچر یا کوئی دوسرا انتظامی عہدہ ہو، ایسا کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔

Deutschland Berlin | Marathonvorbereitung
جرمن دستور کے مطابق ایک رکن پارلیمنٹ کا بنیادی کام پارلیمانی امور کو سرانجام دینا ہوتا ہےتصویر: Irene Anastassopoulou/DW

جرمنی کی اعلیٰ ترین وفاقی عدالت کا ایک فیصلہ ہے کہ اراکین پارلیمنٹ کوئی بھی دوسرا کام کر سکتے ہیں جس سے انہیں مالی فائدہ حاصل ہو سکتا ہے لیکن وہ اس کام پر زیادہ توجہ صرف کرنے سے گریز کریں تو بہتر ہو گا۔

رکن پارلیمان کی تنخواہ

بنڈس ٹاگ کے رکن کو دی جانے والی ماہانہ تنخواہ کو دستور میں 'پارلیمینٹری کمپینسیشن‘ قرار دیا گیا ہے۔ اس مد میں ایک رکن کو رواں برس یکم جولائی سے دس ہزار بارہ یورو اور نواسی سینٹ ( 11,840 ڈالر) دینے کا حکم نامہ جاری کیا گیا تھا۔

یہ رقم سن 2020 کے مقابلے میں تھوڑی سی کم ہے۔ پارلیمان کے رکن کو دینے والی تنخواہ یا پارلیمینٹری کمپینسیشن قابل انکم ٹیکس بھی ہے۔

جرمن الیکشن: ہزاروں معذور افراد بھی ووٹ ڈال سکیں گے

جرمن دستور میں ایک رکن پارلیمان کی مناسب مالی کمپینسیشن کی ضمانت ضرور دی گئی ہے تا کہ ان کی انفرادی آزادی برقرار رہ سکے اور وہ پارلیمانی امور کی جانب بھی بھرپور توجہ دے سکیں۔

Union-Kanzlerkandidat Armin Laschet | Wahlplakat
جرمنی مین نئی پارلیمنٹ کا انتخاب چھبیس ستمبر کو ہو رہا ہےتصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

مبصرین کے مطابق یہ واضح ہوتا ہے کہ ایک رکن کو اتنی تنخواہ دی جائے تا کہ انہیں کسی دوسرے کام کاج کی حاجت نہ ہو اور وہ اپنے معمولات و ضروریات کی بھرپور انداز میں تکمیل کر سکیں۔

رشوت کا الزام: میرکل کا ایک اور اتحادی رکن پارلیمان مستعفی

الاؤنسز

ہر رکن پارلیمنٹ کو ٹیکس سے آزاد الاؤنسز بھی دیے جاتے ہیں۔ اس میں بنڈس ٹاگ کے اجلاس کے دوران مکان کا کرایہ، دفتر کی جگہ اور اسٹاف کی فراہمی شامل ہیں۔ ایک رکن پارلیمنٹ کے دو دفتر کال کیے جاتے ہیں، ایک برلن میں پارلیمانی عمارت میں اور دوسرا حلقے میں تا کہ وہ اپنے لوگوں کے ساتھ میل جول برقرار رکھ سکے۔ اس مد میں ایک رکن کو چار ہزار پانچ سو ساٹھ یورو انسٹھ سینٹ ماہانہ دیے جاتے ہیں۔

اضافی آمدن

حالیہ برسوں میں اراکین پارلیمنٹ کو اضافی اخراجات کی مد میں دی جانے رقوم کا بھی چرچا رہا۔ ہر رکن پارلیمنٹ کو اضافی اخراجات کی مکمل تفصیلات پارلیمنٹ کو جمع کرانا لازمی ہے۔ اس تناظر میں رکن ہوتے ہوئے کمائی جانے والی آمدن کے بھی اعداد و شمار پارلیمنٹ کو فراہم کرنے ہوتے ہیں۔

Symbolbild | Kugelschreiber des Bundestages auf Geldscheinen
ہر اس رکن کو ایک ایک سینٹ کی وضاحت کرنا ہو گی جو ایک ہزار یورو سے اوپر کماتا ہو گاتصویر: Sascha Steinach/ZB/picture alliance

موجودہ پارلیمنٹ میں فری ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ ارکین نے باسٹھ فیصد اضافی آمدن حاصل کی تھی جب کہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے بعض اراکین کو بیالیس فیصد ایسی آمدن کا بتایا گیا ہے۔ بعض مالی بے ضابطگیوں کے تناظر میں رواں برس پارلیمانی اراکین کی اضافی آمدن پر نظرثانی کی گئی ہے اور اس کے تحت ہر اس رکن کو ایک ایک سینٹ کی وضاحت کرنا ہو گی جو ایک ہزار یورو سے اوپر کماتا ہو گا۔

زابینے کنکارٹس (ع ح/ب ج)