1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جموں و کشمیر میں سرگرم جنگجو، دہشت گرد ہیں ، زرداری

5 اکتوبر 2008

آصف علی زرداری نے ایک امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے کہا کہ بھارت کبھی بھی پاکستان کے لئے خطرہ نہیں رہا۔ انہوں نے مستحکم پاکستان کے لئے بین الاقوامی برادری سے ایک سو ملین امریکی ڈالر کی امداد بھی طلب کی۔

https://p.dw.com/p/FUJJ
زرداری نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے مابین اچھے تعلقات کے متمنی ہیںتصویر: picture-alliance/ dpa

صدر پاکستان آصف علی زرداری نے اعتراف کیا ہے کہ بھارت پاکستان کے لئے خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے بھارتی زیر انتظام جموں و کشمیر میں سرگرم عسکری گروہوں کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستانی حکومت بھارتی زیرانتظام کشمیر میں سرگرم جنگجووں کو حریت پسند کہتی رہی ہے۔

وال سٹریٹ جرنل سے گفتگو کرتے ہوئے زرداری نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے مابین ہونے والی سول جوہری ڈیل سے انہیں کوئی مسلہ نہیں ہے تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ پاکستان سے بھی ویسا ہی سکوک کرے کہ جیسا جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے ساتھ کر رہا ہے۔

بھارت کے ساتھ باہمی تجارت کے حوالے سے زرداری نے کہا کہ پاکستان اور بھارت جیسے ممالک کے لئے ناگزیر ہےکہ وہ اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت کریں ۔ زرداری نے کہا وہ بھارت کے ساتھ باہمی تجارتی روابط بڑھانے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کی جمہوری حکومت بھارت کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ سے خوف زدہ نہیں ہے۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان کی گرتی ہوئی معشیت کو سہارا دینے کے لئے عالمی برادری سے سو ارب ڈالر کی امداد طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے نتیجے میں پاکستان کے اقتصادی حالات خراب ہو رہے ہیں اور ان حالات کو قابو میں کرنے کے لئے یہ امداد بے حد ضروری ہے تاکہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی توجہ مرکوز رکھ سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا کردار ناگزیر ہے اس لئے عالمی برداری کو پاکستان کی ہر ممکن مدد کرنا چاہیے۔