1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جمیکن ’گینگ لیڈر‘ کوک امریکہ کے حوالے

25 جون 2010

جمیکا نے منشیات اور ہتھیاروں کے مبینہ سمگلر کرسٹوفر ڈوڈوس کوک کو امریکہ کے حوالے کر دیا ہے، جہاں وہ مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔ کوک خود کو امریکہ کے حوالے کئے جانے کو چیلنج کرنے کے حق سے دستبردار ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/O2e3
مبینہ سمگلر کرسٹوفر دُودُوس کوکتصویر: AP

جمیکا نے منشیات اور ہتھیاروں کے مبینہ سمگلر کرسٹوفر دُودُوس کوک کو امریکہ کے حوالے کر دیا ہے، جہاں وہ مختلف مقدمات میں مطلوب ہیں۔ کوک خود کو امریکہ کے حوالے کئے جانے کو چیلنج کرنے کے حق سے دستبردار ہو گئے تھے۔

انہیں جمعرات کو جمیکا کے دارالحکومت کنگسٹن سے نیویارک لے جایا گیا۔ امریکہ میں ان کے خلاف الزامات ثابت ہوئے تو انہیں عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

کرسٹوفر کوک کی گرفتاری کے لئے گزشتہ ماہ بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی گئیں، جن کے نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اکتالیس سالہ کوک کو منگل کے روز حراست میں لیا گیا۔ جمعرات کو انہیں کنگسٹن کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں وہ خود کو امریکہ کے حوالے کئے جانے کو چیلنج کرنے کے حق سے دستبردار ہوئے۔ تاہم انہوں نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ وہ جمیکا کی عدالت میں مقدمہ جیت سکتے ہیں، لیکن اپنے خاندان اور کنگسٹن کے مغربی علاقے تِوولی بلکہ جمیکا کے عوام کی خاطر امریکہ میں مقدمے کا سامنا کریں گے۔

کوک نے ایک بیان میں کہا:’’ہرکوئی، پورا ملک مجھے امریکہ کے حوالے کئے جانے کے عمل سے متاثر ہوا ہے۔ مجھے اُمید ہے کہ آج میں جو کچھ بھی کر رہا ہوں، اس سے ان سب کا بھلا ہو گا، جنہیں تکلیف پہنچی۔‘‘

Jamaika West Kingston
گزشتہ ماہ کوک اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان خونریز جھڑپیں ہوئیںتصویر: AP

خیال رہے کہ کوک کے اس معاملے سے جمیکا میں سیاستدانوں اور جرائم پیشہ عناصر کے درمیان روابط پر ایک نئی بحث بھی چھڑ گئی ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جمیکن وزیر اعظم برُوس گولڈنگ نے بھی انتخابی مہم کے دوران تِوولی کے علاقے سے ووٹ حاصل کرنے لئے کرسٹوفر کوک کے نام کو استعمال کیا۔

کوک کے خلاف امریکہ میں مقدمہ گزشتہ برس اگست میں قائم کیا گیا تھا۔ اس وقت جمیکا کے وزیر اعظم نے انہیں امریکہ کے حوالے کرنے کی مخالفت کی تھی۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ کوک پر قائم کیا گیا مقدمہ ناقص شواہد پر مبنی ہے۔ تاہم گزشتہ ماہ وہ حیران کن طور پر کوک کو امریکہ کے حوالے کرنے پر راضی ہوئے اور پھر اس مبینہ ’جمیکن گینگ لیڈر‘ کی وارنٹ گرفتاری پر دستخط بھی کر دئے۔

امریکی محکمہء انصاف کے مطابق کوک کا شمار منشیات کے خطرناک ترین سمگلروں میں ہوتا ہے۔ تاہم کوک کے حامی انہیں کمیونٹی لیڈر قرار دیتے ہیں۔

کوک پر بدنام زمانہ گروہ Shower Posse کی قیادت کا الزام ہے، جس کے بارے میں امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس کے تحت منشیات اور ہتھیاروں کی سمگلنگ کا ایک نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔ اس گروہ پر دیگر سنگین الزامات کے علاوہ قتل کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: گوہر نذیر گیلانی