1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جمی کارٹر کا دورہ مشرق وسطی

17 جون 2009

سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے غزہ میں گذشتہ روز حماس سے مذاکرات کئے۔ جمی کارٹر نے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کا سلوک جانوروں جیسا ہے۔

https://p.dw.com/p/IRIY
سابق امریکی صدر جمی کارٹر مشرق وسطی کے دورے پر ہیںتصویر: AP

حماس کے رہنما اسمائیل حانیہ سے ملاقات کے بعد پچھلے سال غزہ میں کئے گئے اسرائیلی حملوں کی تباہ شدہ عمارتوں کا جائزہ لیتے ہوئے سابق امریکی صدر جمی کارٹر کا کہنا تھا: ’’ان لوگوں کے خلاف کی گئی اس دانستہ تباہی کو دیکھتے ہوئے وہ اپنے آنسوؤں کو بمشکل روک پا رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ کسی حد تک اپنے آپ کو اس کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں جیسا کہ کسی بھی امریکی یا اسرائیلی کو خود کو ٹھہرانا چاہیے۔

سابق امریکی صدر نے حماس راہنما سے مذاکرات کے دوران اسرائیل سے غزہ پٹی کا محاصرہ ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اسرئیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی حالت پر تشویش ظاہر کی۔ کارٹر نے اس ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں بین الاقوامی برادری کو بھی اس خطے میں امن کے قیام کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا : ’’بین الاقوامی برادری فلسطینیوں کے امن سے متعلق مطالبات کو نظر انداز کرتی رہی ہے۔‘‘

غزہ میں اقوام متحدہ کے ایک سکول کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدر نے کہا : ’’1.5 ملین افراد ضروریات زندگی سے محروم ہیں، اس سے قبل تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ اتنی بڑی آبادی کو بموں اور میزائیلوں کے ذریعے تباہ کیا گیا ہو اور پھر اُنہیں انہیں تعمیرِ نو کے موقع سے بھی محروم کیا گیا ہو۔‘‘

حماس کے رہنما اسماعیل حانیہ نے کارٹر سے مذاکرات کی تعریف کرتے ہوئے انہیں خوش آئیند قرار دیا۔ حانیہ کا مذید کہنا تھا کہ حماس ایسی فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق اس منصوبے کی بھرپور حمایت کرے گی جو جہ نہ صرف خودمختار ہو اور جس کی سرحدیں 1967میں اسرائیل کے قبضے سے قبل والی ہوں گی۔

جمی کارٹر نے اپنے دورہ فلسطین کے دوران دو بڑی فلسطینی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ باہمی تضاد ختم کر کے مفاہمت کا رستہ اختیار کریں۔

اسرائیل کی جانب سے کئے گئے حملوں میں 1400 فلسطینی ہلاک ہوئے تھے جبکہ بے شمار عمارتیں تباہی کا شکار ہوئی تھیں۔

رپورٹ : میرا جمال

ادارت : امجد علی