1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنرل موٹرز اوپل فروخت نہیں کرے گی، برلن ناراض

4 نومبر 2009

جنرل موٹرز کی طرف سے اوپل کو فروخت نہ کرنے کےاعلان کوجرمن وزیر معیشت Rainer Bruederle نے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/KOEk
تصویر: AP

امریکی کارساز ادارے جنرل موٹرز نے ایک روز قبل ’یوٹرن‘ لیتے ہوئے اپنے یورپی ڈویژن اوپل کو فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمن وزیر معیشت نے بدھ کے روز برلن میں کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ جنرل موٹرز اوپل کے مستقبل کے حوالے سے لائحہ عمل فوری طور پر واضح کرے۔ Bruederle نے کمپنی کے اعلان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ’’جنرل موٹرز کا یہ اقدام اوپل ملازمین کے لئے ناقابل قبول ہے۔جنرل موٹرز کا یہ اقدام جرمنی کے لئے ناقابل قبول ہے۔‘‘

انہوں نےکہا کہ کرسمس سے صرف آٹھ ہفتے قبل کیا جانے والا یہ فیصلہ اوپل کمپنی کے ملازمین کس صورت قبول کرنےکوتیار نہیں ہوں گے۔ انہں نے کہا کہ جرمنی اوپل اور جنرل موٹرز کی جانب سے کسی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔ انہیں امید ہے کہ جنرل موٹرز جلد ہی اوپل کی صنعتی تشکیل نوکے مجوزہ منصوبے کا اعلان کر ے گی۔

Symbolbild Opel Weltweit größtes Opel-Treffen beginnt
اوپل کے دو ملازمین اپنی ادارے کے لُوگُو کے ساتھتصویر: picture-alliance / dpa

جنرل موٹرز نے منگل کی شام اپنے اعلان میں کہا تھا کہ ادارہ اب اوپل کمپنی کی فروخت میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ اس اعلان کے ساتھ ہی گزشتہ کئی ماہ سے جاری وہ مذاکرات بے ربط طریقے سے ختم ہوگئے ہیں، جن کے تحت ستمبر میں ایک ابتدائی معاہدے کے تحت موٹر ساز امریکی ادارہ جنرل موٹرز اپنی یورپی شاخ اوپل کے 55 فیصد حصص کینیڈین کمپنی میگنا اور اس کے شراکت دار روسی سرمایہ کار ادارے Sberbank کو فروخت پر راضی ہو گیا تھا۔ اس معاہدے کی حامی جرمن حکومت نے اوپل کے حصص کی فروخت کی صورت میں مالیاتی بحران کے شکار جنرل موٹرز کو 4.5 بلین یورو ادا کرنے پر رضامندی ظاہرکی تھی۔

اوپل کمپنی میں جرمنی کے تقریبا 25000 شہری ملازمت کرتے ہیں۔ جنرل موٹرز کو درپیش مالیاتی بحران کے سبب ان افراد کے بے روزگارہونے کا خطرہ ہے۔ اسی بنا پر برلن حکومت نے اس معاہدےکی تکمیل میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی تھی۔ امریکی دورے پرگئی ہوئی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جنرل موٹرز کے اس فیصلے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اوپل کی فروخت جرمنی میں ہزاروں افراد کا روزگار محفوظ بنانے کا ایک بہترین حل تھا۔جرمن حکومت کے ترجمان کے ترجمان اُلرِش وِلہیلم نے کہا ہے کہ حکومت اس فیصلے کی شدید مذمت کرتی ہے۔

Deutschland USA Streit um Opel Angela Merkel
جرمن میں اوپل کے دورے کے موقع پر جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: AP

جنرل موٹرز کی طرف سے کل منگل کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ چند ماہ میں کمپنی کی کاروباری صورتحال بہتر ہوئی ہے اور جنرل موٹرز اپنی عالمی منصوبہ بندی کے تحت اوپل کی اہمیت سے واقف ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل موٹرز کے انتظامی بورڈ نے اوپل کو فروخت نہ کرنے اور اس کے تنظیمی ڈھانچے کو ازسرنو مرتب کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ جنرل موٹرز کے شعبہ مالیات کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں ادارے کی کاروباری نمو میں اضافے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ ماہ اکتوبر میں کمپنی نے ایک لاکھ 77 ہزار چھ سو تین گاڑیاں فروخت کیں جو پچھلے سال اکتوبر کے مقابلے میں چار فیصد زیادہ ہیں۔ دوسری جانب اوپل سے وابستہ ملازمین نے کہا ہےکہ اس فیصلے سے بے یقینی کی صورتحال میں مزید اضافہ ہو گا۔

رپورٹ : عاطف توقر

ادارت : عدنان اسحاق